واشنگٹن ( مانیٹرنگ ڈیسک ) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ “(جو) بائیڈن نے سب میں معافی بانٹی مگر یہ بات مضحکہ خیز یا شاید افسوسناک ہے کہ انھوں نے خود کو معافی نہیں دی ‘ ہر چیز بائیڈن ہی کے ساتھ جڑی ہوئی ہے”۔امریکی چینل Fox News کو انٹرویو میں ٹرمپ نے واضح کیا کہ اپنی پہلی مدت صدارت (2017-2021) کے اختتام پر ان کے پاس
موقع تھا کہ وہ اپنے حامیوں کو معافی دے دیں مگر انھوں نے ایسا نہیں کیا۔ اس لیے کہ ان کے حامیوں نے ایسا کچھ نہیں کیا تھا جس پر معافی دی جائے۔ سابق امریکی صدر جو بائیڈن نے اپنے خاندان کے پانچ افراد کو پیشگی صدارتی معافی سے نوازا تھا۔ ان میں بائیڈن کے دو بھائی ، ایک بھابھی، ایک بہن اور ایک بہنوئی شامل ہیں۔اس سے قبل بائیڈن نے اپنے بیٹے ہنٹر بائیڈن کے لیے بھی معافی کا فیصلہ جاری کیا تھا جس پر کئی الزامات تھے۔ بائیڈن کا موقف تھا کہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کے بیٹے کے خلاف عدالتی کارروائی غیر منصفانہ تھی۔ اس موقع پر ٹرمپ نے بائیڈن کے اپنے بیٹے کو معافی دینے کے فیصلے کو اختیارت کا غلط استعمال اور ریاست کے قوانین کی خلاف ورزی قرار دیا تھا۔اسی طرح بائیڈن نے بعض دیگر شخصیات کے لیے پیشگی معافی کا اعلان کیا تھا جن کے بارے میں انھیں اندیشہ تھا کہ ٹرمپ ان افراد کو انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا سکتے ہیں۔بائیڈن نے ان تمام قانون سازوں کو بھی معافی کے فیصلے میں شامل کیا جو چھ جنوری کو کیپٹل کی عمارت پر دھاوا بولنے کی تحقیقات کرنے والی کانگریس کمیٹی کے ارکان تھے۔ ان کے علاوہ ان پولیس اہل کاروں کو بھی معافی دی گئی جنھوں نے مذکورہ کمیٹی کے سامنے گواہی دی تھی۔