ٹنڈوجام ، آل سندھ ٹریڈ یونین فیڈریشن کا ملازمین سے زیادتیوں کیخلاف اجلاس

50

ٹنڈوجام (نمائندہ جسارت) آل سندھ ٹریڈ یونین فیڈریشن نصیر ڈویژن حیدرآباد کی جانب سے کسانہ موری آفس میں لوئر اسٹاف کے ساتھ ہونے والی زیادتیوں کے خلاف اجلاس منعقد کیا گیا، جس میں بھاری اکثریت سے مختلف قراردادیں منظور کی گئیں۔ اجلاس میں رہنماؤں نے ملازمین کے ساتھ ہونے والی ناانصافیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ آبپاشی ہمارے لیے ماں کی مانند ہے اور افسران والدین جیسے ہیں، لیکن بدقسمتی سے لوئر اسٹاف کے ساتھ ہمیشہ سوتیلی ماں جیسا سلوک کیا جاتا ہے۔ رہنماؤں نے شکایت کی کہ بیلدار، ٹنڈیل، خلاصی، داروغہ، مالی اور نائب قاصد جیسے ملازمین ہمیشہ بڑے افسران کے نشانے پر رہتے ہیں، ان کے خلاف بلاجواز تبادلے کیے جاتے ہیں اور تعیناتی کے وقت ناجائز رقم لی جاتی ہے، افسران اپنے ذاتی مفادات کے لیے چھوٹے ملازمین کو قربانی کا بکرا بناتے ہیں، جو اب کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔ اجلاس میں متفقہ طور پر حکومت سے درج ذیل مطالبات کیے گئے، ملازمین کے ٹائم اسکیل پروموشنز اور تبادلے مکمل میرٹ پر کیے جائیں، تنخواہوں میں اضافہ کیا جائے۔ کوٹا سسٹم (وفاتی کوٹا، سن کوٹا، بیماری کوٹا اور ریٹائرڈ کوٹا) کے تحت ملازمین کے بچوں کو ملازمتیں دی جائیں، لوئر اسٹاف کے ناجائز تبادلوں پر پابندی لگائی جائے، ملازمین کو اعلیٰ افسران کی طرح سفری سہولیات (کنوینس) فراہم کی جائیں، نصیر ڈویژن میں باہر سے آنے والے داروغہ، ایس ڈی او اور سروے افسر مقرر نہ کیے جائیں، ہر ملازم کو اپنے علاقے میں تعینات کیا جائے تاکہ مقامی لوگوں کے حقوق محفوظ رہیں۔ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے لائق برفت، عبدالرحیم بھارو، یاسر لاڑک، شکور گبول رسول بخش تاراڑی، یوسف مری، عباس جونیجو، غلام علی کوسو، ذوہیب احمد، سرفراز بھٹی، اختیار کیریو، مالک جونیجو اور راجا گرانو نے لوئر اسٹاف کی مشکلات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ ان کے جائز مطالبات منوانے کے لیے مشترکہ جدوجہد جاری رہے گی۔ اجلاس میں لوئر اسٹاف کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ رہنماؤں نے حکومت کو خبردار کیا کہ اگر ان کے مطالبات فوری طور پر تسلیم نہ کیے گئے تو وہ سخت احتجاجی تحریک شروع کریں گے۔