اسٹاک مارکیٹ بدترین مندی سے دوچار

198
suffered

کراچی(کامرس رپورٹر)نئی امریکی انتظامیہ سے متعلق سیاسی اور مارکیٹ کے خدشات نے اسٹاک مارکیٹ کومندی سے دوچار کر دیا۔بدھ کو اسٹاک ایکسچینج بدترین مندی کی لپیٹ میں رہی ،کے ایس ای 100انڈیکس1500پوائنٹس گھٹ گیا اور انڈیکس1لاکھ13ہزار پوائنٹس کی سطح پر بند ہوئی ،مارکیٹ1لاکھ15ہزاراور1لاکھ14ہزارپوائنٹس کی 2نفسیاتی حدیں گنوا بیٹھی۔مندی سے سرمایہ کاروں کو 212ارب روہیسے زاید کا خساری برداشت کرنا پڑا جبکہ 67.62فیصد حصص کی قیمتیں بھی کم ہو گئیں۔بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں مسلسل دوسرا منفی کاروباری سیشن دیکھا گیا کاروباری سیشن کیے پہلے نصف میں انڈیکس اتار چڑھاؤ کا شکار رہا کاروباری اختتام سے چند گھنٹے قبل فروخت کا زبردست دباؤ دیکھنے میں آیا جس کے نتیجے میں انڈیکس کم ترین سطح 113,359.38 پوائنٹس تک گرگیا۔آٹوموبائل اسمبلرز، کمرشل بینکوں، کھاد، تیل و گیس کی تلاش کرنے والی کمپنیوں، او ایم سیز اور بجلی کی پیداوار سمیت اہم شعبوں میں فروخت کا دباؤ دیکھا گیا۔حبکو، ایس ایس جی سی، ایس این جی پی، او جی ڈی سی، ایم اے آر آئی، پی پی ایل، اینگرو، ایم ای بی ایل، این بی پی اور یو بی ایل کے حصص میں مندی کا رجحان رہا۔بروکریج ہاؤسز کے مطابق جب تک نئے مثبت محرکات سامنے نہیں آتے تب تک مارکیٹ محدود رہ سکتی ہے۔پاکستان اسٹاک ایکس چینج میں بدھ کو کے ایس ای 100انڈیکس میں1598پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس1لاکھ15 ہزار42 پوائنٹس سے کم ہو کر 1لاکھ13 ہزار443پوائنٹس ہو گیا اسی طرح564پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس35 ہزار635پوائنٹس اور کے ایس ای آل شیئرز انڈیکس71 ہزار419 پوائنٹس سے کم ہو کر 70ہزار346پوائنٹس پر بند ہوا۔ مارکیٹ کے سرمائے میں 2کھرب13 ارب52 کروڑ 50 لاکھ7ہزار424روپے کی کمی واقع ہوئی جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم14215 ارب 50کروڑ 32لاکھ 74ہزار860روپیسے کم ہو کر14001ارب 97کروڑ82لاکھ 67ہزار436روپے رہ گیا۔