دنیا خشک سالی کے سنگین بحران کی جانب بڑھ رہی ہے، انتباہ

121
insufficient rains in Pakistan

موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرناک اور تیزی کے ساتھ بڑھتے ہوئے اثرات نے دنیا کے کئی خطوں کو خشک سالی کے شدید بحرانوں سے دوچار کر دیا ہے، جو پانی کی فراہمی، زراعت اور ماحولیاتی نظام کے لیے تباہ کن نتائج کا سبب بن رہے ہیں۔

بین الاقوامی خبر رساں اداروں کی رپورٹس کے مطابق  ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ عالمی درجہ حرارت میں مسلسل اضافہ بخاراتی عمل کو تیز کر رہا ہے، جس کے نتیجے میں زمین کی نمی ختم ہو رہی ہے اور پانی کے قدرتی ذخائر کم ہو رہے ہیں۔ ساتھ ہی ناقص انتظامات، جنگلات کی بے دریغ کٹائی اور پانی کے غیر متوازن استعمال نے صورتحال کو مزید سنگین بنا دیا ہے۔

خشک سالی سے سب سے زیادہ متاثرہ خطے

مغربی امریکا:گزشتہ 1,200 سال کی بدترین خشک سالی کا سامنا۔

جنوبی امریکا: ایمازون اور اینڈیز کے علاقے پانی اور حیاتیاتی تنوع کے بحران سے دوچار۔

افریقا: لاکھوں افراد اور جاندار شدید طویل خشک سالی سے متاثر۔

آسٹریلیا: بارش کے نظام میں شدت اور پانی کی قلت میں اضافہ۔

بحیرہ روم: خطے کے کئی ممالک کو پانی کی فراہمی میں شدید مشکلات۔

ماہرین کا انتباہ

ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ خشک سالی کے مسئلے پر فوری توجہ نہ دی گئی تو یہ نہ صرف قدرتی وسائل بلکہ انسانی زندگیوں کو بھی ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتی ہے۔ پانی کے ذخائر کا تحفظ، جنگلات کی بحالی اور زمینی انتظام کے بہتر منصوبے اس بحران سے نمٹنے کے لیے ناگزیر ہیں۔