اِس سے پہلے ہم موسیٰؑ کو کتاب دے چکے ہیں، لہٰذا اْسی چیز کے ملنے پر تمہیں کوئی شک نہ ہونا چاہیے اْس کتاب کو ہم نے بنی اسرائیل کے لیے ہدایت بنایا تھا۔ اور جب انہوں نے صبر کیا اور ہماری آیات پر یقین لاتے رہے تو ان کے اندر ہم نے ایسے پیشوا پیدا کیے جو ہمارے حکم سے رہنمائی کرتے تھے۔ یقینا تیرا رب ہی قیامت کے روز اْن باتوں کا فیصلہ کرے گا جن میں (بنی اسرائیل) باہم اختلاف کرتے رہے ہیں۔ (سورۃ السجدۃ:23تا25)
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے وہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میری امت میں سے کون ہے جو مجھ سے پانچ باتیں حاصل کرے اور ان پر عمل کرے یا کم از کم کسی شخص کو بتادے جو ان پر عمل کرے؟ میں نے عرض کیا اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم میں کروں گا۔ اس پر آپؐ نے میرا ہاتھ پکڑا اور انہیں شمار کرنے لگے۔ (ان میں سے ایک یہ ہے) اللہ کی تقسیم پر راضی رہو تم لوگوں میں سب سے بڑے غنی بن جاؤ گے۔ (مسند احمد)