ٹرمپ نے اسپین کو   برکس کا حصہ سمجھتے ہوئے دھمکی دے ڈالی

110

واشنگٹن:امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور متنازع بیان دیتے ہوئے اسپین کو ابھرتی ہوئی معیشتوں کے بلاک برکس کا حصہ سمجھ لیا اور اسے ٹیرف میں اضافے کی دھمکی دے ڈالی۔

وائٹ ہاؤس میں ایک صحافی کے سوال پر جس میں اسپین کے دفاعی بجٹ کے بارے میں پوچھا گیا تھا، ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ اسپین برکس ممالک میں شامل ہے اور جلد ہی اسے امریکی ٹیرف میں غیرمعمولی اضافے کا سامنا کرنا پڑے گا۔

واضح رہے کہ برکس بلاک میں برازیل، روس، بھارت، چین، جنوبی افریقا، مصر، متحدہ عرب امارات، ایران اور ایتھوپیا شامل ہیں جبکہ اسپین اس بلاک کا حصہ نہیں ہے بلکہ یہ یورپی یونین اور ناٹو کا رکن ہے۔

ٹرمپ کے بیان پر اسپین کی وزیر تعلیم اور حکومتی ترجمان پلار الیگیریا نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں نہیں معلوم کہ امریکی صدر نے یہ بیان کیوں دیا۔ شاید وہ کچھ بھول گئے ہیں یا کسی غلط فہمی کا شکار ہیں لیکن میں واضح کرتی ہوں کہ اسپین برکس کا حصہ نہیں ہے۔

دوسری جانب عالمی حالات پر نظر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ اسپین پر تنقید کی وجہ اس کا ناٹو کے دفاعی بجٹ کے معیار پر پورا نہ اترنا تھی۔ ناٹو کے قوانین کے تحت رکن ممالک کو اپنی آمدنی کا 2 فیصد دفاع پر خرچ کرنا ضروری ہے، مگر اسپین نے گزشتہ سال صرف 1.28 فیصد خرچ کیا۔