غزہ: اسرائیل اپنی مجرمانہ کارروائیاں چھپانے کےلیے جاتے جاتے غزہ سے ہزاروں فلسطینیوں کی لاشیں بھی چُرا کر لے گیا۔
غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق اسرائیل نے جنگ بندی کرنے سے پہلے درجن بھر کے قریب قبرستانوں پر حملہ کیا تھا، جس میں کئی ہزار فلسطینیوں کی قبریں موجود تھیں، بلڈوزر کے ذریعے لاشوں کی بے حرمتی کرتے ہوئے ہزاروں لاشیں چرا کر لے گیا تاکہ اپنی مجرمانہ کارروائیوں کو ڈھانپ سکے۔
ابطش قبرستان کے اطراف میں مقیم مکینوں نے بتایا کہ صیہونی فورسز نے جنگ بندی سے قبل قبرستان میں بلڈوزر کے ہمراہ حملہ کرکے ہزاروں لاشوں کو بے حرمتی کرتے ہوئے قیمہ نکال دیا تھا جبکہ کئی ہزار لاشوں کو وہ ٹرکوں میں ڈال کر کہیں لے گئے۔
اسرائیلی دہشت گردی میں غزہ کے 2 ہزار 92 خاندان مکمل طور پر صفاہستی سے مٹ گئے جبکہ 4 ہزار 889 خاندانوں کا صرف ایک فرد اس جنگ میں زندہ بچا ہے۔
خیال رہےکہ 7اکتوبر2023سے شروع ہونے والی اسرائیل کی دہشت گردی میں 46ہزار 9سو 60 فلسطینی شہید ہوئے، جن میں 17 ہزار 861 بچے اور 12 ہزار 316 خواتین شامل تھیں جبکہ ایک لاکھ 10ہزار 725 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں ، جس میں 808 بچے شامل ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے جنگ کے 470 دنوں میں غزہ پر ایک لاکھ ٹن بارود برسایا، صیہونی فورسز نے غزہ کے 162 مراکز صحت اور 34 اسپتالوں پر حملے کیے جن میں سے 80 کو ناقابل استعمال بنا دیا جبکہ اکثر کو آگ لگا کر بالکل ہی تباہ وبرباد کردیا۔