کراچی/حیدر آباد (اسٹاف رپورٹر/نمائندہ جسارت) جماعت اسلامی/نمائندہ جسارت) کے مرکزی رہنما وسابق امیر سراج الحق نے کہا ہیکہ دنیا نے دیکھا کہ غزہ 470دن اسرائیل کے محاصرے میں رہا اسرائیل نے دنیا کا جدید ترین گولہ بارود غزہ کے نہتے لوگوں پر برسایا اتنا برسایا جتنا امریکہ نے 15سال میں افغانستان میں بھی نہیں برسایا تھااسکے باوجود اسرائیل کوغزہ میں
بدترین شکست ہوئی۔اسرائیل نے غزہ میں صرف اٹیم بم استعمال نہیں کیا آج اسرائیل میں ماتم برپا ہے اور غزہ میں ہزاروں شہادتوں کے باوجود آج جشن منایاجارہا ہے کیونکہ مسلمان شہادتوں سے نہیں ڈرتے۔ڈونلڈ ٹرمپ کہتا ہے کہ وہ مشرق وسطیٰ کو جہنم میں تبدیل کردیگا مگر امریکہ حیران و پریشاں کہ اتنا بارود استمعال کرنے باوجود بھی غزہ کے لوگوں کا جذبہ جوان ہے، ہمارا ملک بھی اللہ کے نام پر بناہے لیکن 76سالوں میں ایک دن کیلئے بھی اس ملک میں اسلامی نظام رائج نہیں ہوا ہے۔ہماری بدقسمتی یہ ہے کہ اسلام کی باتیں صرف مدراس اور مساجد تک محدود ہوگئی ہیں اسکولوں اور یونیورسٹیوں میں لارڈ میکالے کا نظام تعلیم نافذ ہے طلبہ کو کرپشن کی تعلیم دی جاتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مدرسہ عربیہ ریاض العلوم حیدرآباد میں تقریب ختم بخاری شریف سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ 16سال سے پیپلز پارٹی سندھ پر حکومت کررہی ہے لیکن آج بھی سندھ کے لوگ بنیادی انسانی ضروریات سے محروم ہیں، سندھ میں نوکری بھی پیسوں سے ملتی ہے ترقیاتی کاموں میں بھاری کمیشن وصول کی جاتی ہے مسلم لیگ، پیپلز پارٹی اور پی ٹی آئی سب جماعتیں اقتدار میں آتی ہیں لیکن عوام کو سہولت دینے کے لیے تیار نہیں۔ پاکستان بھر میں قائم دینی مدارس میں 45 لاکھ بچے مفت تعل?م حاصل کررہے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے کوئی بھی بجٹ مختص نہیں کی گئی، عوام کے تعاون سے چلنے والے مدارس میں حکومت کیوں مداخلت کرتی ہے حکومت کو ان اداروں میں مداخلت کرنے کا حق ہے جن کیلئے فنڈز مختص کرتی ہے۔سندھ میں تعلیم کا بیڑہ غرق کر دیا گیا ہے متعدد اسکول بھینسوں کے باڑوں میں تبدیل اور ہزاروں اسکولوںمیں اساتذہ کی قلت ہے جہاں اساتذہ تعینات ہیں وہاں پر اسکول وڈیروں کی اوطاقیں بنی ہوئی ہی۔اس موقع پر جماعت اسلامی پاکستان کے سابق نائب امیر ڈاکٹر معراج الہدیٰ صدیقی، ملی یکجہتی کونسل سندھ کے صدر اسداللہ بھٹو ،صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز، جمعیت طلبہ عربیہ پاکستان کے منتظم اعلی مولانا محمد افضل، صوبائی منتظم حافظ حذیفہ احمد خان، مدرسہ عربیہ ریاض العلوم کے مہتمم مولانا لیاقت علی بروھی ،شیخ الحدیث مولانا عبدالصمد بروھی ودیگر علماء کرام اور مشائخ نے بھی خطاب کیا#