کراچی (اسٹاف رپورٹر)وزیر داخلہ قانون و پارلیمانی امور ضیاالحسن لنجارنے سابق ایم پی اے میر غالب ڈومکی پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ واقعہ کی غیر جانبدارانہ اور شفاف تحقیقات کے حوالے سے ضلعی پولیس کو باقاعدہ احکامات جاری کردیے ہیں۔سندھ اسمبلی میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر داخلہ سندھ نے کہا کہ شرپسند عناصر کا کوئی مذہب یا شناخت نہیں ہوتا بلکہ یہ ہر جگہ کسی نہ کسی حلیے یا لبادے میں موجود ہوتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ سابق صوبائی ممبر پر حملے میں ملوث ایک ڈاکو مارا جاچکا ہے۔یہ کوئی قبائلی جھگڑا ہے اور نہ ہی کسی کو بھی ایسا تاثر قائم کرنیکی اجازت دی جاسکتی ہے۔انہوں نے بتایا کہ میر عابد جتوئی اس واقعہ کے فوری بعد میر غالب ڈومکی سے ملاقات اور انکی عیادت کے لیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ واقعہ میں ملوث ڈاکوؤں کی گرفتاری کے لیے پولیس ہر ممکن اقدامات اٹھا رہی ہے اور جلد ہی پولیس کو کامیابی ملے گی اور قانون شکن عناصر پولیس کی گرفت میں ہونگے۔