کراچی (اسٹاف رپورٹر)ترجمان حکومت سندھ مصطفی عبداللہ بلوچ نے قومی ادارہ برائے صحتِ اطفال (این آئی سی ایچ) کا دورہ کیا، جہاں اسپتال کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پروفیسر ناصر سڈل نے انہیں مختلف شعبوں کا معائنہ کروایا۔ اس موقع پر ترجمان نے داخل مریض بچوں اور ان کے والدین سے ملاقات کی اور اسپتال میں فراہم کی جانے والی سہولتوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔ترجمان حکومت سندھ مصطفی عبداللہ بلوچ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ این آئی سی ایچ جیسا اسپتال پورے ملک میں نہیں اور یہاں فراہم کی جانے والی طبی سہولتیں پورے ایشیا میں منفرد ہیں۔ اسپتال میں خون کے کیسز اور تھیلیسیمیا کے مریض بچوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے، جبکہ 15 ہزار کینسر کے رجسٹرڈ مریض موجود ہیں۔ دنیا بھر میں دھڑ سے جڑے بچوں کے ڈیڑھ سو کامیاب آپریشن کیے گئے ہیں۔اس نوعیت کا کامیاب آپریشن این آئی سی ایچ میں بھی کیا گیا ہے۔پروفیسر ناصر سڈل نے بتایا کہ پانچ سو بستروں پر مشتمل اسپتال میں روزانہ ایک ہزار مریض آتے ہیں،کراچی کے 80 فیصد بچے اسپتال آتے ہیں، لیکن 60 فیصد بچے اب بھی ان طبی سہولیات سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایمرجنسی مریضوں کو فوری امداد فراہم کی جاتی ہے، لیکن غیر ہنگامی آپریشنز کے لیے ایک سال بعد کی تاریخیں دینا پڑتی ہیں۔ اسپتال میں روزانہ 5 سے 6 آپریشنز کیے جاتے ہیں۔