لندن (انٹرنیشنل ڈیسک) برطانیہ میں یومیہ بنیادوں پر دولت مند افراد کی بڑی تعداد کا تیزی سے ترک وطن کا انکشاف ہوا ہے۔ گزشتہ برس کے دوران 12 ارب پتی اور 78 کروڑ پتی افراد جن کی دولت 10کروڑ ڈالر سے زائد تھی ، ملک چھوڑ کر چلے گئے۔ خبر رساں اداروں کے مطابق برطانیہ سے دولت مند افراد کی ریکارڈ تعداد نئی حکومت کے قیام کے بعد ملک چھوڑ چکی ہے۔ برطانوی اخبار ٹائمزنے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ برطانیہ کو گزشتہ برس جولائی میں حکومت کی تبدیلی کے بعد سے امیر افراد کے ریکارڈ اخراج کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ تجزیاتی فرم نیو ورلڈ ویلتھ کے مطابق گزشتہ سال ملک چھوڑنے والوں میں امیر ترین افراد شامل ہیں۔ فرم کی رپورٹ میں کہا گیا کہ ہر 45 منٹ میں ایک کروڑ پتی شخص برطانیہ چھوڑ کر جارہا ہے۔ اس حوالے سے برطانوی وزیر خزانہ ریچل ریوز نے تصدیق کی ہے کہ برطانیہ میں متنازع غیرمقامی غیر ملکی نظام اپریل 2025 ء سے ختم کر دیا جائے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تمام طویل مدتی رہائشیوں کو دنیا بھر میں ان کے اثاثوں اور وراثت پر ٹیکس عائد کیا جائے گا۔ٹیکس ماہرین کا کہنا ہے کہ برطانیہ میں مقیم کاروباری افراد کی ایک بڑی تعداد ٹیکسوں میں اضافے کے اعلان کے بعد سے ملک چھوڑنے کی تیاری کر رہی ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گزشتہ سال برطانیہ نے 10 ہزار 800 دولت مند افراد کو ہجرت کی صورت میں کھو دیا جو کہ 2023 ء کے مقابلے میں 157 فیصد زیادہ تھا ۔ ملک چھوڑنے والے افراد کی اصل تعداد اس سے کہیں زیادہ ہو سکتی ہے۔ زیادہ تر لوگ یورپی ممالک اٹلی اور سوئٹزرلینڈ کے علاوہ متحدہ عرب امارات بھی جارہے ہیں۔