نیپیداؤ (انٹرنیشنل ڈیسک) جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم کے وزرائے خارجہ نے میانمر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا ، جہاں 4سال قبل فوجی بغاوت کے بعد سے لڑائی جاری ہے۔ آسیان نے تشدد کے فوری خاتمے کا مطالبہ کرنے کے لیے ایک خصوصی ایلچی میانمر بھیجنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ آسیان کے وزرائے خارجہ نے ملائیشیا کے جزیرے لنکاوی میں 2روزہ غیر سرکاری اجلاس منعقد کیا۔ اس سال آسیان کی صدارت ملائیشیا کے پاس ہے۔میانمر کی فوج نے وزارت خارجہ کے مستقل سیکرٹری کو بھیجا، جنہوں نے اجلاس میں ملک کی نمائندگی کی۔ وزرا نے میانمر کی فوج اور جمہوریت پسند قوتوں کے درمیان جاری لڑائی پر تبادلہ خیال کیا۔ ملائیشیا کی وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ میانمر کے نمائندے نے سویلین حکومت کو اقتدار کی منتقلی کی تیاری کے لیے رواں برس عام انتخابات کروانے کا عزم ظاہر کیا۔ اجلاس کے دوران رکن ممالک نے اس بات پر زور دیا کہ میانمر میں تشدد کا فوری خاتمہ اولین ترجیح ہونا چاہیے۔ انتخابات کو منصفانہ اور ان کی شفافیت کو یقینی بنانا ضروری ہے۔ واضح رہے کہ ملائیشیا بھی میانمر میں ایک نیا خصوصی ایلچی بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے تاکہ ملک پر اس 5نکاتی اتفاق رائے پر عمل کے لیے زور ڈالا جائے جس پر آسیان اور میانمر نے 4سال قبل اتفاق کیا تھا۔