38

کرپشن قومی وجود کو دیمک کی طرح کھارہی ہے،جاوید قصوری
لاہور (وقائع نگارخصوصی) امیر جماعت اسلامی پنجاب وسطی محمد جاوید قصوری نے کہا ہے کہ کرپشن قومی وجود کو دن بدن دیمک کی طرح کھائے رہی ہے۔کرپشن ایک ایسا عفریت ہے جو کسی ریاست کے نظم حکمرانی اور معاشرتی ڈھانچے کو تہہ وبالا کرنے کا باعث بنتی ہے۔ 64فیصد غریب شہریوں کو اپنے جائز کام کروانے کے لئے بھی رشوت کا سہارا لینے پر مجبور ہے۔انہوں نے ان خیالات کا اظہار مختلف پروگرامات سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان خطے کا سب سے مہنگا ترین ملک بن چکا ہے عوام کی زندگی اجیرن ہو چکی ہے اشیاخوردونوش کی قیمتوں میں ہوشر با اضافے کے بعد ہر چیز قوت خرید سے باہر ہو گئی ہے اور حکمرانوں کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگتی۔ وفاقی حکومت کے قرضے ابتدائی 8 ماہ میں ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے، اسٹیٹ بینک کی رپورٹ کے مطابق نومبر 2024 تک مرکزی حکومت کا قرضہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح 70 ہزار 366 ارب روپے سے بھی تجاوز کر چکا ہے جو کہ حکمرانوں کی بدترین معاشی پالیسیوں کی عکاسی کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کے ماتحت چلنے والے کاروباری ادارے اس وقت سالانہ 850 ارب روپے خسارے کا شکار ہیں۔ جب تک ہم ملکی معیشت کے حجم کو بڑھانے کے لئے اقدامات نہیں کریں گے تب تک ہماری مشکلات اسی طرح بڑھتی رہیں گی۔اس وقت پاکستان کے پاس 62 فیصد یوتھ کی شکل میں ایک بہترین افرادی قوت موجود ہے انہیں ہنرمند بنانے کی طرف ہنگامی بنیادوں پر کام کرنا چاہئے تاکہ یہ ہنرمند ملک کے اندر یا باہر روزگارحاصل کرسکیں۔محمد جاوید قصوری نے اس حوالے سے مزید کہا کہ پاکستانی معیشت اور مالیاتی نظام اس وقت قرضوں کے بوجھ تلے دبا ہوا ہے۔قرض ادا کرنے اور بجٹ خسارے کو کم کرنے کے لئے مزید قرض لینے کی پالیسی جاری ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت اپنے غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرے، درآمدی بل کم کیا جائے، ملکی معیشت کے حجم کو بڑھایا جائے اور برآمدات کو بڑھایا جائے۔ ان اصولوں پر عملدرآمد کئے بغیر ہمارے لئے اپنے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔