اْن کی پیٹھیں بستروں سے الگ رہتی ہیں، اپنے رب کو خوف اور طمع کے ساتھ پکارتے ہیں، اور جو کچھ رزق ہم نے اْنہیں دیا ہے اس میں سے خرچ کرتے ہیں۔ پھر جیسا کچھ آنکھوں کی ٹھنڈک کا سامان ان کے اعمال کی جزا میں ان کے لیے چھپا رکھا گیا ہے اس کی کسی متنفس کو خبر نہیں ہے۔ بھلا کہیں یہ ہو سکتا ہے کہ جو شخص مومن ہو وہ اْس شخص کی طرح ہو جائے جو فاسق ہو؟ یہ دونوں برابر نہیں ہو سکتے۔ جو لوگ ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے نیک عمل کیے ہیں اْن کے لیے تو جنتوں کی قیام گاہیں ہیں، ضیافت کے طور پر اْن کے اعمال کے بدلے میں۔ (سورۃ السجدۃ:16تا19)
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: تین خوبیاں جس شخص میں پائی جائیں اللہ اس کو اپنی رحمت کے سائے میں جگہ عطا فرمائیں گے اور جنت میں داخل کردیں گے: کمزوروں سے نرم برتاؤ کرنا۔ والدین سے مہربانی کا معاملہ کرنا۔ غلام سے اچھا سلوک کرنا۔ (ترمذی) ٭ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: ’’کسی مسلمان کے لیے جائز نہیں کہ وہ اپنے (مسلمان) بھائی سے تین دن سے زیادہ قطع تعلق رکھے، جس نے تین دن سے زیادہ تعلق توڑے رکھا اور اسی حال میں اس کو موت آ گئی تو وہ جہنم میں داخل ہو گا۔ (ابو داؤد)