طلبہ یونین کی بحالی کیلئے ہر سطح پر جائینگے ،اسلامی جمعیت طلبہ

149

250119-12-10
حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر) ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان حسن بلال ہاشمی نے اسٹیشن روڈ حیدرآباد پر تاریخی سندھ طلبہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ 64فیصد یوتھ رکھنے والے ملک کا نوجوان یہاں کے معاشی، سیاسی، تعلیمی عدم استحکام کے باعث مایوسی کا شکار ہے ملک میں دوکروڑ72لاکھ بچے تعلیم کے بنیادی حق سے محروم ہیں، اسلامی جمعیت طلبہ نوجوانوں کو مایوسی نکال کر ملک کو روشن مستقبل دے گی ہم طلبہ کے بنیادی آئینی حق طلبہ یونین کی بحالی کے لیے ہر سطح پر جائیں گے اس سلسلے میں سپریم کورٹ اور سندھ ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ سندھ کے تعلیمی اداروں میں 600 فیصد تک فیسوں میں اضافہ کرکے ظالم حکمرانوں نے غریب طلبہ کے لیے تعلیم کے دروازے بند کردیے ہیں سندھ پر15 برس سے برسر اقتدار جمہوریت کی دعویدار پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول زرداری نے طلبہ یونین کی بحالی کا اعلان کیا تھا اور اس کا ایک نام نہاد بل بھی سندھ اسمبلی سے پاس کرایا تھا لیکن کئی سال گزر جانے کے باوجود طلبہ یونین کے انتخابات نہیں کرائے گئے جس سے تاثر ملتا ہے کہ یہ سب کچھ سیاسی پوائنٹ اسکورنگ کے لیے کیا گیا تھا اگر ملک کو عدم استحکام سے نکالنا ہے تو طلبہ کو ان کا آئینی وجمہوری حق دینا ہوگا۔ انہوںنے کہاکہ لسانی تعصب کی بنیاد پر نوجوانوں کو گمراہ کیاجارہا ہے ان پر تعلیم اور روز گاری کے دروازے بند کرکے ملک سے مایوس کیاجارہاہے جس کے باعث ایک سال میں92 ہزار گریجویٹ افرادملک چھوڑ کر باہر اپنا مستقبل تلاش کررہے ہیں حکمران چاہتے ہیں کہ ملک میں کوئی ذہین طالب علم نہ رہے اور ان کے لیے غلام در غلام پیدا ہوں۔ انہوںنے کہاکہ اگرچہ بے پناہ مسائل درپیش ہیں لیکن ہم اپنے ملک کے نوجوانوں کو مایوس نہیں ہونے دیں گے ان کو روشن مستقبل دیں گے۔ انہوںنے کہاکہ طلبہ کا اتحاد قوموں کا مستقبل تبدیل کردیتا ہے اور بنگلہ دیش کے طلبہ نے یہ ثابت کیا ہے انہوںنے کہاکہ فلسطین کے مجاہدین اور عوام کو ان کی شاندار فتح پر مبارک باد پیش کرتے ہیں اور اعلان کرتے ہیں کہ جمعیت کا ہرنوجوان ان کے ساتھ کھڑا ہے ہم غزہ کی تعمیر نو میں اپنی خدمات پیش کریںگے کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ نے کہاکہ اسلامی جمعیت طلبہ نوجوانوں کی امیدوں کا مرکز ہے جمعیت نے تعلیمی اداروں میں لادینی نظریات کو شکست دی ہم اسلامی جمعیت طلبہ کے پیش کردہ مطالبات بھی حکمرانوں سے تسلیم کرائیںگے ۔