سندھ کو برباد کرنیکی سازشیں ہورہی ہیںمزاحمت کرینگے،کاشف سعید شیخ

89
امیر جماعت اسلامی سندھ کاشف سعید شیخ جے یو پی سربراہ صاحبزادہ ابوالخیر زبیر کو ’’ دریائے سندھ وزراعت کو درپیش خطرات و حل ‘‘ پانی کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ پیش کررہے ہیں

کراچی (اسٹاف رپورٹر) جماعت اسلامی سندھ کے وفد نے صوبائی امیر کاشف سعید شیخ کی قیادت میں جے یوپی اور ملی یکجہتی کونسل کے مرکزی صدر صاحبزادہ ابوالخیر ڈاکٹر محمد زبیر سے ان کے دفتر میں ملاقات کی اور انہیں جماعت اسلامی کے تحت 26 جنوری کو حیدرآباد میں پانی کی کمی اور 6 کینال نکالنے کے خلاف منعقدہ پانی کانفرنس میں شرکت کا دعوت نامہ پیش کیا جو انہوں نے قبول کرتے ہوئے اسے خوش آئند اور اپنی شرکت کا یقین دلادیا۔ اس موقع پر صوبائی نائب امیر حافظ نصراللہ چنا ، جنرل سیکرٹری محمد یوسف، نائب قیمین مولانا آفتاب احمد، الطاف احمد ملاح، سہیل شارق، معاون خصوصی زاہد حسین راجپر ، مقامی امیر
حافظ طاہر مجید، عقیل احمد خان ودیگر مقامی رہنما بھی ہمراہ موجود تھے۔ صاحبزادہ ابوالخیر محمد زبیر نے کہاکہ دریائے سندھ پر 6نہروں کی تعمیرکرنا سندھ کو برباد کرنے کا منصوبہ ہے،جس سے پوری معیشت کو نقصان پہنچے گا اس خطرناک منصوبے پرپوری قوم سراپا احتجاج ہے مگر حکمرانوں کے کان پرجوں تک نہیں رینگتی،سندھ کا پانی بند کرکے کربلا جیسی صورتحال پیداکرنے کی کوشش کی جارہی ہے ،دعاکرتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ حکمرانوں کو غیرت وعقل سلیم عطاکرکے کہ وہ عوام الناس کی سہولت بھلائی وراحت کے لیے اقدامات کریں، توقع ہے کہ جماعت اسلامی کے تحت 26جنوری کو حیدرآباد میںمنعقدہونے والی پانی کانفرنس کے اچھے اثرات مرتب ہوں گے۔ جماعت اسلامی سندھ کے امیر کاشف سعید شیخ نے کہا کہ دریائے سندھ کے پانی پرڈاکے،این ایف سی ایوارڈ سے لیکرلاکھوں ایکڑزمین گرین پاکستان انیشیٹوکے نام پرکمپنی سرکارکے حوالے کرنے سے سندھ کے خدشات میں اضافہ کر رہے ہیں۔سندھ اسمبلی میں قراردادپاس کر کے پاکستان بنایا آج اسی سندھ کو برباد کرنے کی سازشیں کی جارہی ہیں۔ گیس کوئلہ پیٹرول اورسب سے زیادہ ٹیکس بھی صوبہ سندھ دیتا ہے مگراین ایف ایوارڈ سے لیکرترقیاتی منصوبوں تک سندھ کو دیوارسے لگایا جارہاہے۔پاکستان صرف ایک صوبہ کا نام نہیں ہے، ملک کومضبوط ومستحکم رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ تمام فیصلے باہمی مشاورت رضامندی اور عدل وانصاف کے مطابق کئے جائیں۔