ساکنانِ شہرِ قائد کا عالمی مشاعرہ کراچی کی پہچان بن گیا

114

’ساکنانِ شہرِ قائد‘‘ کے زیرِ اہتمام سالانہ عالمی مشاعرہ ایکسپو سینٹر، گلشن اقبال میں منعقد کیاگیا. مشاعرے کی صدارت استادالاساتذہ پروفیسر سحر انصاری نے کی جبکہ ڈاکٹر عنبریں حسیب عنبر، وجیہ ثانی نے نظامت کے فرائض انجام دیئے۔ مشاعرہ، رات ۰۱ بجے سے صبح ۵ بجے تک جاری رہا۔ سامعین کی بڑی تعداد شعرا کے کلام سے محظوظ ہوئی اور خوب داد تحسین دی، شرکاءکا جوش وخروش دیدنی تھا۔ اس عالمی مشاعرے کی بنیادا?ج سے ۹۲برس پہلے مرحوم اظہر عباس ہاشمی نے رکھی ، جس کا تسلسل برقرار رکھ کرمحمود احمد خان اپنی ادب دوستی کا بین ثبوت دی رہے ہیں۔
مشاعرہ کانآغاز تلاوتِ کلامِ مجید اور نعت سرورِ کائنات ؐسے کیا گیا. ’’ساکنانِ شہرِ قائد‘‘ کے منتظم اعلیٰ ، محمود احمد خان، نے خطبئہ استقبالیہ پیش کیا.

مشاعرے میں کراچی سے ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی، انور شعور، صابر ظفر، سید فراست رضوی، جاوید صبا، ڈاکٹر عقیل عباس جعفری، ڈاکٹر اقبال پیرزادہ، اختر سعیدی، فاضل جمیلی، خالد معین، ناصرہ زبیری، اقبال خاور، ڈاکٹر رخسانہ صبا، کاشف حسین غائر، وجیہ ثانی، نینا عادل، سیمان نوید، نعیم سمیر اور عبدالرحمٰن مومن، اسلام آباد سے افتخار عارف، شکیل جاذب، محبوب ظفر، عمران عامی، لاہور سے عباس تابش، حمیدہ شاہین، زاہد فخری، واجد امیر، شعیب بن عزیز، خیبر پختونخوا سے ناصر علی سید، کوئٹہ سے محسن شکیل، حیدرآباد سے امر پیرزادو، ملتان سے مبشر سعید، لسبیلہ ( بلوچستان )سیظہیر ظرف، بھارت سے وجے تیواری، لندن سے پروفیسر عقیل دانش، کینیڈا سیپروفیسر شاہدہ حسن، امریکا سے حمیرا رحمان، خالد عرفان اور تسنیم عابدی، فرانس سے ثمن شاہ شریک ہوئے. بھارتی شاعر وجے تیواری جب کلام سنانے ا?ئے تو ان کا بھر پور انداز میں استقبال کیا گیا، انہوں نے بھی خوب رنگ جمایااور سامعین کی فرمائش پوری کیں، ٹھیک ۲۱بجے شب ، نہایت ادب و احترام سے پاکستان کا قومی ترانہ سْنا گیا، اْس گھڑی پورے پنڈال میں ، پاکستان کے قومی پرچم، لہرارہے تھے۔ یہ ایک اچھی روایت ہے جس کی تقلید ہونی چاہیے۔

’’ساکنانِ شہرِ قائد‘‘ کے سرپرستِ اعلیٰ ، ممتاز شاعر، دانشور اور ماہرِ تعلیم، ڈاکٹر پیرزادہ قاسم رضا صدیقی نے مشاعرے کی کامیابی پر پوری ٹیم کو دلی مبارک باد اور خراجِ تحسین پیش کیا. اس موقع پر صدرِ مشاعرہ پروفیسر سحر انصاری نے کہا کہ عالمی مشاعروں نے کراچی کی تہذیبی زندگی کو متحرک اور فعال رکھا ہوا ہے۔ اس میں دو رائے نہیں کہ یہ پاکستان کا سب سے بڑا مشاعرہ ہوتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شدید سردی کے باوجود سامعین کی اتنی بڑی تعداد ایک معجزہ ہے اور مشاعرہ توقع سے زیادہ کامیاب رہا۔ تمام شعرائے کرام نے متاثر کن کلام سنایا۔ میں سامعین کی ادب نوازی اور شعر فہمی کی ضرور داد دوں گا کہ وہ صبح ۵ بجے تک پنڈال میں بیٹھے ہیں۔