کینیڈا کے وزیرِاعظم جسٹن ٹروڈو نے کہا ہے کہ کینیڈا اور امریکا کے درمیان بڑی تجارتی جنگ کسی بھی وقت چھڑسکتی ہے۔ جسٹن ٹروڈو نے ایک بیان میں کہا کہ اگر امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ نے کینیڈا کی برآمدات کے خؒاف کوئی اقدام کیا تو بھرپور جوابی کارروائی سے گریز نہیں کیا جائے گا۔
انتخابی مہم کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ تجارت کے حوالے سے کسی بھی ملک کے دباؤ میں نہیں آئیں گے اور اگر ضروری ہوا تو تجارتی جنگ سے بھی گریز نہیں کریں گے۔ انہوں نے کینیڈا اور بھارت کی برآمدات پر درآمدی ڈیوٹی میں اضافے کا عندیہ دیا تھا۔ کینیڈا کے وزیرِاعظم نے ٹرمپ سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا ہے کہ اگر امریکا سے ٹیرف کی جنگ لڑنی پڑی تو کینیڈا پیچھے نہیں ہٹے گا۔
انڈیا ٹوڈے نے مغربی میڈیا کی رپورٹس کے حوالے سے بتایا ہے کہ کینیڈا نے بھی امریکی مصنوعات پر کم و بیش 37 ارب ڈالر کے ٹیرف لگانے کی تیاری کر رکھی ہے۔ وزیرِاعظم ٹروڈو اس معاملے میں پیچھے ہٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں۔ گرین لینڈ پر قبضے کی دھمکی دینے کے بعد ٹرمپ کو ڈنمارک اور دیگر اسکینڈینیوین ممالک کے ساتھ ساتھ کینیڈا کی طرف سے بھی شدید ردِعمل کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ بھارتی قیادت نے بھی ٹرمپ پر واضح کردیا ہے کہ اگر انہوں نے دوطرفہ تجارت میں بھارت کو نیچا کھانے کی کوشش کی تو امریکا کے خلاف بھی تمام ضروری اقدامات کیے جائیں گے۔ ٹرمپ نے بھارت کو بھی غیر معمولی ٹیرف کی دھمکی دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکا اپنی شرائط پر تجارت کو ترجیح دے گا۔