واشنگٹن: امریکا کے وزیرِخارجہ انتھونی بلنکن پر الزام عائد کیا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج نے فلسطینیوں پر جو انسانیت سوز مظالم ڈھائے ہیں اُن میں اُنہوں نے بھی کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
جمعہ کو انتھونی بلنکن کی پریس بریفنگ کے دوران صحافیوں نے غزہ کی صورتِ حال کے حوالے سے شدید احتجاج کیا۔ ایک صحافی کو بریفنگ سے بزور نکال باہر کیا گیا۔ احتجاج کرنے والے صحافی کا کہنا تھا کہ انتھونی بلنکن کو ایسا عفریت قرار دیا جاسکتا ہے جو جنگ کا خواہش مند تھا۔ بلنکن نے اسرائیل کی بھرپور مدد کی۔ اسرائیل کو اُن کی رضامندی سے ہتھیار فراہم کیے جاتے رہے اور یہ ہتھیار فلسطینی بچوں، عورتوں اور بوڑھوں کے قتلِ عام میں استعمال کیے گئے۔
بائیڈن انتظامیہ پر بھی اسرائیل کی معاونت اور غزہ میں قتلِ عام کو بڑھاوا دینے کا الزام عائد کیا جارہا ہے۔ جو بائیڈن کا عہدِ صدارت 20 جنوری کو ختم ہو رہا ہے جب نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھائیں گے۔ امریکا اور یورپ کے بہت سے میڈیا آؤٹ لیٹ غزہ کے نہتے فلسطینیوں کے لیے کوئی کردار ادا نہ کرنے پر صدر بائیڈن کو موردِ الزام ٹھہراتے رہے ہیں۔