جنوبی افریقا میں غیر قانونی کان کنی کرنے والے 87 مزدور کریک ڈاؤن کے دوران کھانے کی بندش کی وجہ سے بھوک سے ہلاک ہو گئے۔
بین الاقوامی خبر رساں اداروں کے مطابق جنوبی افریقا میں پولیس نے غیر قانونی سونے کی کانوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے کان کنوں کی کھانے کی فراہمی روک دی، جس کے نتیجے میں بھوک سے 87 افراد ہلاک اور 240 سے زائد بے حال ہو گئے۔
پولیس نے زیر زمین چھپے کان کنوں کو باہر نکالنے کے لیے اگست سے کھانے کی سپلائی لائن بند کر رکھی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافے کا خدشہ ہے جب کہ زندہ بچ جانے والوں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔
دوسری جانب مزدورتنظیموں نے پولیس کی کارروائی کو سخت تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے قتلِ عام قرار دیا اور کہا کہ محنت کش مزدوروں کو زندہ رہنے کا حق دیا جانا چاہیے تھا جب کہ حکومت نے پولیس کے اقدام کی حمایت میں مؤقف اپناتے ہوئے کہا کہ غیر قانونی کان کنی سے قومی خزانے کو لاکھوں ڈالر کا نقصان ہو رہا تھا۔