فضائی آلودگی سے ذیابیطس جیسی سنگین بیماری بھی ہوسکتی ہے،ماہرین صحت

128
Air pollution can cause serious diseases

کراچی:فضائی آلودگی سے ذیابیطس جیسی سنگین بیماری بھی ہوسکتی ہے اور بعض افراد محض کچھ ہی دن میں فضائی آلودگی کے باعث بیماری کا شکار بن سکتے ہیں۔

طبی جریدے میں شائع تحقیق کے مطابق امریکی یونیورسٹی کے ماہرین نے ہر عمر کے افراد پر فضائی آلودگی کے پڑنے والے اثرات کی متعدد تحقیقات اور ڈیٹا کا جائزہ لیا۔

ماہرین نے پایا کہ فضائی آلودگی میں پائے جانا والا خطرناک کیمیکل (benzene metabolites) انسان کے جسم میں داخل ہونے کے بعد طبی پیچیدگیاں بڑھاتا ہے اور اس سے انسولین کی مزاحمت بھی پیدا ہوتی ہے۔

ماہرین کے مطابق مذکورہ مرکب فضائی آلودگی میں پایا جاتا ہے اور اسے ’ایئربورن کیمیکل‘ کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، اس کے جسم میں داخل ہونے سے بلڈ شوگر کی سطح نارمل حد سے بڑھ جاتی ہے، جس کا مطلب ہے کہ جسم میں انسولین کی مزاحمت کم ہوجاتی ہے۔

ماہرین کے مطابق فضائی آلودگی سے متعلق کی جانے والی متعدد تحقیقات کے ڈیٹا سے معلوم ہوا کہ فضائی آلودگی کے شکار ہر عمر کے افراد کے پیشاب میں مذکورہ کیمیکل (benzene metabolites) موجود تھا۔

ماہرین کے مطابق بعد ازاں مذکورہ کیمیکل (benzene metabolites) کو چوہوں میں شامل کرکے اس کے اثرات جانچے گئے، جس سے معلوم ہوا کہ اس سے انسولین کی مزاحمت کم ہوتی ہے۔

ماہرین نے بتایا کہ چوہوں کے اندر محض 7 دن کے اندر ہی انسولین کی مزاحمت کم ہوگئی اور ان میں بلڈ شوگر کی سطح زیادہ ہوگئی، جس سے عندیہ ملتا ہے کہ فضائی آلودگی ذیابیطس کا شکار بھی بنا سکتی ہے۔

اس سے قبل فضائی آلودگی سے متعلق کی جانے والی متعدد تحقیقات میں اسے قبل از وقت موت سمیت کئی سنگین بیماریوں کا سبب قرار دیا جا چکا ہے۔

فضائی آلودگی سے جہاں کینسر، امراض قلب، پھیپھڑوں اور سانس لینے میں مشکلات جیسی بیماریاں ہو سکتی ہیں، وہیں اس سے مرد اور خواتین بانجھ پن کا شکار بھی بن سکتے ہیں۔