اپنی ایک سالہ کارکردگی عوامی عدالت لیکر جائینگے،مولانا ہدایت الرحمن

45
گوادر: امیر جماعت اسلامی بلوچستان و رکن صوبائی اسمبلی مولانا ہدایت الرحمن پریس کانفرنس کررہے ہیں

گوادر (نمائندہ جسارت) حق دو تحریک کے قائد جماعت اسلامی کے صوبائی امیر ایم پی اے گوادر مولانا ہدایت الرحمن بلوچ نے کہا ہے کہ گوادرمیں لاپتا افراد، غیرقانونی ٹرالرنگ، بارڈر بندش جیسے اہم ترین مسائل ہیں۔ صحت اور تعلیم کے شعبہ زبوں حالی کا شکار ہیں، اسمبلی میں ایم پی اے کے حلف کو ایک سال پورا ہونے جارہا ہے، اپنی 1 سالا کارکردگی عوامی عدالت میں لے کر جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار
انہوں نے پریس کلب گوادر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک کا مرکز گوادر ہے، وفاقی حکومت گوادر میں اربوں ڈالرز کے فنڈ سے انٹرنیشنل ائرپورٹ بنایا لیکن گوادر کے شہری زندگی کی تمام بنیادی سہولتوں اور ضرورتوں سے محروم ہیں۔ سی پیک کے فنڈ سے 1500 کلومیٹر جدید سڑکیں بنائیں لیکن گوادر میں ایک کلومیٹر روڈ تعمیر نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر اس وقت گوں نا گوں مسائل کا شکار ہے لیکن اہم ترین مسئلہ بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح یہاں ماورائے قانون نوجوانوں کی گرفتاریاں ہیں اس وقت یہاں سے متعدد نوجوان غائب ہیں اور ان کی مائیں تڑپ رہی ہیں جبکہ ہم متعدد بارذمے داروں سے رابطہ کرکے اس اہم مسئلہ کو گوش گزار کرایا جنہوں نے ہمیں یقین دہانی کرائی ہے، اس مسئلے کو سلجھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ غیر قانونی ٹرالرنگ اور بارڈر بندش پر ہمارا موقف واضح ہے، غیرقانونی ٹرالرنگ ماہی گیروں کے روزگار پر لٹکتی ہوئی تلوار ہے جسے دور کرنے کے لیے ہمیں ابھی تک 100فیصد کامیابی نصیب نہیں ہوئی ہے لیکن ہماری جدوجہد جاری ہے۔ فشریز قوانین کو بہتر اور موثر کرنے کے لیے قانون سازی کا مسودہ بھی پیش کرچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بارڈر بندش اور اس پر آئے روز قدغنیں لگانا قطعی طورپر درست نہیں یہ لوگوں کے معاش کا اہم ذریعہ ہے، ہم نے اختیار داروں پر واضح کیا ہے کہ اگر بارڈر بند ہوگیا تو لاقانونیت جنم لے گی جو دہشت گردی کو فروغ دے گا، اس لیے لوگوں کو آزادانہ طورپر کاروبار کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنی مختصر مدت میں عوامی مسائل حل کرنے کی کوشش کی ہے گوادر شہر میں جاری منصوبوں کی بروقت تکمیل کے لیے کوشش کررہے ہیں، جی ڈی اے گوادر نے 30 اپریل تک اپنے منصوبوں پر مزید پیش رفت کرنے کی تحریری ضمانت دے دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سیلاب سے ضلع گوادر کے جن زمین داروں کے بندات کو نقصان پہنچا تھا، ہم نے بلاتفریق اور کسی وابستگی سے بالاتر ہوکر شفاف طریقے سے بندات تعمیر کرکے دیے ہیں، جس کا کوئی بھی آڈٹ کرسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر میں پانی کی دستیابی ممکن بنانے کے لیے ہماری کوششیں جاری ہیں، جیونی پائپ لائن منصوبے کو مکمل بنانے کے لیے ترجیحی اقدامات بروئے کار لارہے ہیں جبکہ جن علاقوں میں آبنوشی کے ذرائع ختم ہوچکے ہیں، وہاں پر ٹریکٹر کے ذریعے پانی فراہم کیا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع گوادر میں تعلیم، صحت اور بجلی کے مسائل بھی ہیں بجلی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے تجاویز پیش کی ہیں۔ عوام پر بجلی بقایاجات ختم کیے جائیں اور ناجائز بلنگ ٹیکس ختم ہونے چاہئیں، جس کے لیے ہم نے اسمبلی میں اپنا موقف پیش کیا ہے، جس کی حکومتی اور اپوزیشن اسمبلی ممبران نے بھی تائید کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسائل زیادہ ہیں لیکن ان کا حل ہماری ذمے داری ہے، گوادر شہر میں جی ڈی اے منصوبوں اور اولڈ ٹاؤن کی حالت زار پر پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اراکین کا بھی دورہ کرایا ہے تاکہ وہ بھی گوادر کی ترقی کا اپنی آنکھوں سے جائزہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی فلور پر ہم اپنا بھرپور موقف پیش کررہے ہیں اور سخت موقف اپنا رہے ہیں، عوام کی نمائندگی کے لیے ہر حد تک جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بحیثیت ایم پی اے کا حلف لیے ہوئے ایک سال پورا ہونے جارہا ہے، اپنی ایک سالا کارکردگی عوام کی عدالت میں لے کر جائیں گے اور خود کو احتساب کے پیش کردیں گے، 8 فروری کو عوامی عدالت لگا کر عوام سے رائے لی جائے گی۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں آل پارٹیز اتحاد کے دھرنے اور عوامی مسائل پر ان کے تمام مطالبات کو جائز قرار دیا ہے اور اپنی حمایت کا اعلان کیا ہے، انہوں نے کہا کہ ان کا آل پارٹیز اتحاد کے کنوینر غفور ہوت سے مسلسل رابطہ ہے اور عنقریب دھرنا گاہ بھی جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں گوادر میں بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر عدم اطمینان ظاہر کی ہے اور کہا کہ وہ عنقریب وارڈ کی سطح پر پلاننگ کر کے بلدیاتی اداروں کی کارکردگی پر کام کریں گے۔