حیدرآباد(اسٹاف رپورٹر)حیدر آباد کے شہری علاقوں میں جہاں موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے وہاں اب اسپتال بھی محفوظ نہیں رہے ہیں سندھ کے دوسرے بڑے سول اسپتال حیدرآباد میں بھی موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہفتے کے دوران تین سے چار موٹر سائیکلیں چوری ہونا معمول بن گیا ہے جبکہ اسپتال کا عملہ اور سیکورٹی گارڈز متاثرین سے تعاون کرنے سے انکار کرتے ہوئے متاثرین کو واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج دینے کیلیے پریشان کرتے ہیں۔تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے شہری علاقوں سے موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ کے بعد اب اسپتال بھی چوروں اور لٹیروں سے محفوظ نہیں رہے،سندھ کے دوسرے بڑے سول اسپتال حیدرآباد میں پولیس چوکی،درجنوں سیکورٹی گارڈزاور سینکڑوں سی سی ٹی وی کیمرے نصب ہونے کے باوجود بھی موٹر سائیکل چوری کی وارداتوں میں اضافہ ہو رہا ہے اور ہفتے کے دوران تین سے چار موٹر سائیکلیں چوری ہونا معمول بن چکا ہے ،گزشتہ روز بھی امریکن کوارٹرز پٹھان کالونی کے رہائشی نوجوان عبدالشکور کی موٹر سائیکل اسپتال کے میڈیکل وارڈ کے سامنے سے نامعلوم چور تالا توڑ کرچوری کر کے لے گئے اور اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس کو فراہم کیے جانے کے باوجود اب تک موٹر سائیکل برآمد نہیں کی گئی جبکہ اس حوالے سے متاثرہ نوجوان عبدالشکور کا کہنا ہے کہ موٹر سائیکل چوری ہونے کے بعد ہم نے اسپتال کے سیکورٹی عملے سے رابطہ کیا تو ان کا کہنا تھا کہ ہم تمہاری گاڑیوں کی چوکیداری کیلییے نہیں بیٹھے ہیں جبکہ چوری واردات کی سی سی ٹی وی کیمرہ فوٹیج کے حصول کیلیے بھی اسپتال کے عملے نے صاف انکار کر دیا تھا۔انہوں نے ڈی آئی جی عبدالرزاق دھاریجواور ایس ایس پی حیدر آباد ڈاکٹر فرخ علی لنجار سے مطالبہ کیا کہ سول اسپتال حیدرآباد میں موٹر سائیکلیں چوری ہونے کی وارداتوں میں اضافے کا نوٹس لے۔