سرد موسم، سرکاری اسپتالوں میں تیماردار کھلے آسمان تلے راتیں گزارنے پر مجبور

10

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سرکاری اسپتالوں میں زیر علاج مریضوں کے تیماردار شدید سردی میں راتیں اسپتال کی فٹ پاتھوں پر گزارنے پر مجبور ہیں جن میں خواتین بھی شامل ہیں، کراچی سمیت سندھ کے کسی بھی سرکاری اسپتال میں سردی سے محفوظ رہنے کے لیے کوئی شیلٹر ہوم قائم نہیں۔اسپتالوں کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں شیلٹر ہوم اس لیے قائم نہیں کیے گئے کہ اسپتالوں میں رات کے اوقات میں غیر متعلقہ افراد بھی سونے کی جگہ تلاش کرتے ہیں جس سے تیمارداروں کے سامان کی چوری کے واقعات بھی رونما ہو جاتے ہیں۔محکمہ صحت کے حکام کے مطابق اسپتالوں میں مریضوں کے تیمارداروں کے مسائل حل کرنے کے لیے کوشش کی جا رہی ہے۔ٹراما سینٹر شہید بے نظیر بھٹو کے باہر سکھر سے آئی ہوئی ایک مریضہ خضرا بی بی کی صاحبزادی شبانہ نے بتایا کہ ان کی والدہ کی ٹانگ کی ہڈی گھر میں کام کے دوران ٹوٹ گئی تھی، وہاں کے مقامی ڈاکٹر نے پیچیدہ آپریشن کی وجہ سے کراچی ٹراما سینٹر علاج کے لیے بھیج دیا۔ میں اپنے بھائی اور والدہ کے ساتھ تین روز قبل رات کراچی پہنچی ہوں، میری والدہ ٹراما سینٹر میں داخل ہیں اور ایک ہفتے بعد ان کا آپریشن ہے، اسپتال میں تیمارداروں کی رہائش کے لیے کوئی انتظام نہیں ہے۔این آئی سی وی ڈی کے ایڈمنسٹریٹر ڈاکٹر طارق شیخ نے بتایا کہ اسپتال میں مریضوں کے تیمارداروں کی مشکلات سے آگاہ ہیں اور ان کے ازالے کے لیے کوشش کی جا رہی ہے۔