کورنگی میں افسوس ناک واقعہ، ڈاکوئوں نے نماز فجر پڑھ کر گھر آنے والے نوجوان حافظ قرآن کو قتل کردیا

50

کراچی( اسٹاف رپورٹر ) کورنگی میں نماز فجر پڑھ کرآنے والے حافظ قرآن نوجوان کو ڈاکوؤں نے گولیاں مار کرقتل کر دیا۔ مسلح ڈکیتوں نے نوجوان کو قتل کرنے سے قبل 3 گھروں میں ڈکیتی کی واردات بھی کی اور فرارہوگئے ۔تفصیلات کے مطابق بدھ کی صبح زمان ٹائون تھانے کی حدود کورنگی سیکٹر 51 سی جنجال پورارومیو اسکول کے قریب مسلح ڈکیتوں نے فائرنگ کرکے ایک نوجوان کو قتل کر دیا اور فرار ہوگئے۔مقتول نوجوان کی لاش قانونی کارروائی کے لیے جناح اسپتال منتقل کی گئی جس کی شناخت 17 سالہ مظفر اقبال ولد مظہر اقبال کے نام سے کی گئی۔ مقتول نوجوان کا ایک بھائی اور 4 بہنیں ہیں مقتول تیسرے نمبر پر تھا اور راج مستری کا کام کرتا تھا جبکہ مقتول کا آبائی ضلع راجن پور سے تھا۔مقتول نوجوان کے بڑے بھائی حافظ ظفر اقبال نے بتایا کہ چھوٹا بھائی مظفر فجر کی نماز کی ادائیگی کے بعد واپس گھر آرہا تھا کہ گھر کے قریب مسلح ڈکیتوں نے اسے فائرنگ کرکے قتل کر دیا۔مقتول کے بھائی نے بتایا کہ بھائی کو قتل کرنے سے قبل مسلح ڈکیتوں نے تین سے زائد گھروں میں ڈکیتی کی۔ بھائی نے مطالبہ کیا کہ انہیں انصاف فراہم کیا جائے اور قاتلوں کو فی الفور گرفتار کیا جائے، بھائی کے قاتلوں کو ہمارے سامنے سزادی جائے، وارداتیں بڑھ رہی ہیں لیکن پولیس کچھ نہیں کررہی۔ مقتول کی والدہ نے بتایا کہ میں گھر میں تھی، گولی کی آواز آئی تو کسی نے بتایا کہ مظفر کو گولی لگی ہے، جب میں پہنچی تو مظفر خون میں لت پت ملا،مقتول کی والدہ چیخ چیخ کر بیٹے کی موت کا انصاف مانگ رہی ہے۔ جوان بیٹے کے قتل پر مقتول نوجوان کی والدہ کو غشی کے دورے پڑنے لگے جبکہ نوجوان کی والدہ نے انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔اہل علاقہ نے مظفر کی ہلاکت پر وارداتوں کی شکایتوں کے انبار لگادیے،علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ شہر کی یہ صورتحال ہوگئی ہے کہ نماز پڑھنے جانے پر پابندی ہوگئی ہے، نوجوان نماز پڑھ کر گھر آرہا تھا کہ اسے ڈکیتوں نے پیچھے سے گولی مار دی۔انہوں نے بتایا کہ علاقے میں جرائم کی صورتحال انتہائی تشویشناک ہے اور لوگ گھروں سے موبائل فون لیکر نکلتے ہوئے ڈرتے ہیں، مسلح ڈکیت گھروں کی دہلیز سے موبائل فون چھین کر فرار ہو جاتے ہیں۔علاقہ مکینوں نے بتایا کہ مسلح ڈکیت پچھلی گلی میں گھر میں ڈکیتی کرکے فرار ہو رہے تھے اور مقتول نوجوان مسجد سے اپنے گھر جا رہا تھا کہ مقتول نے مبینہ طور پر ڈکیتوں کو دیکھ کر انہیں پہچان لیا، مقتول نے پہلے بھاگ کر اپنی جان بچانے کی کوشش کی تاہم ڈکیتوں نے اسے عقب سے گولی مار دی اور فرار ہوگئے۔محمد زوہیب نامی نوجوان نے بتایا کہ نوجوان مظفر اقبال کو قتل کرنے سے قبل صبح ساڑھے 6 بجے کے قریب 8 سے زائد مسلح ڈکیت گھر کے زینے کی مدد سے گھر میں داخل ہوئے جبکہ ہم گھر والے سو رہے تھے، مسلح ڈکیتوں نے شناخت چھپانے کے لیے ماسک لگایا ہوا تھا۔ مسلح ڈکیتوں نے خود کو پولیس اہلکار ظاہر کیا اور ہم نے گھر کا مرکزی دروازہ کھول دیا تو مسلح ڈکیتوں نے گھر میں موجود افراد کو ایک کمرے میں دیوار کی جانب منہ کرکے بٹھا دیا اور گھر کے کمروں کی تلاشی لینا شروع کر دی۔نوجوان نے مزید بتایا کہ مسلح ڈکیت واردات کے دوران طلائی زیورات، 5 لاکھ روپے کی نقدی، 5 موبائل فونز، موٹر سائیکل، رضائیاں اور گھر کے برتن بھی ساتھ لے گئے، مسلح ملزمان موٹر سائیکلوں پر سوار تھے جن کی تعداد 6 سے8 تھی جبکہ 2 مسلح ڈکیت گھر کی پچھلی گلی میں موجود تھے اور دوسری جانب الگ ڈکیت کھڑے تھے۔یس ایس پی کورنگی کامران خان نے بتایا کہ فجرکے وقت 5 ڈاکو گھر میں واردات کے لیے گھسے تھے اور واردات کرکے فرار ہورہے تھے تو فجر کی نمازپڑھ کر آنے والے نوجوان نے دیکھ کر شورمچایا تو ڈاکوؤں نے مقتول نوجوان کو ایک گولی سر میں پیچھے سے ماری جو جان لیوا ثابت ہوئی، ایس ایس پی کورنگی کامران خان کا کہنا تھا کہ نوجوان کی ہلاکت پر ایس ایچ او زمان ٹاؤن اورچوکی انچارج کو معطل کردیا گیا ہے۔