لاس انجلس میں ایک ہفتے سے لگی آگ پر تاحال قابو نہیں پایا جاسکا

158

لاس اینجلس (مانیٹرنگ ڈیسک) کیلیفورنیا کے شہر لاس اینجلس میں لگی آگ کو بجھانے کے لیے گلابی رنگ کا ایک کیمیکل استعمال کیا جا رہا ہے تاہم ہر تدبیر ناکام ہوتی نظر آ رہی ہیں۔ برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق لاس اینجلس کے آگ سے متاثرہ علاقے میں ہر جانب گلابی رنگ بکھرا ہوا ہے۔ جلے ہوئے مکانات، ویران علاقے اور تباہ حال گاڑیوں، سب ہی نے گلابی چادر اوڑھ رکھی ہے۔ یہ گلابی رنگ کی چادر دراصل ایک خاص قسم کے مرکب کی ہے جو تیزی سے پھیلتی جنگل کی آگ کی نمو کو روکنے کے کام آتی ہے۔ایک ہفتے سے لگی آگ کو بجھانے کی کوشش میں لاس اینجلس کے جنگل میں ہزاروں گیلن فائر ریٹارڈنٹ گرائے گئے ہیں۔ لاس اینجلس میں لگی آگ کا تیز ہواؤں کی وجہ سے مزید تباہ کن شدت اختیار کرنے کا خدشہ بڑھ گیا۔غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مختلف مقامات پر لگی یہ آگ اب تک تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا کر خاکستر کرچکی ہے۔اس آگ کے نتیجے میں اب تک 25 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جبکہ متعدد لاپتا ہیں، آگ کے باعث 12 ہزار سے زاید مکان اور عمارتیں راکھ کا ڈھیر بن گئیں ہیں جبکہ 2 لاکھ سے زاید افراد نقل مکانی پر مجبور ہوگئے۔امریکی میڈیا کے مطابق 12 ہزار سے زاید فائر فائٹرز، ساڑھے 1100 فائر انجن، 60 طیارے اور 143 واٹر ٹینکر آگ بجھانے کی کوششوں میں مصروف ہیں، جو اب تک آگ پر قابو پانے میں ناکام رہے ہیں۔ لاس اینجلس اور ونچورا کاؤنٹیز میں 125کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتارسے ہوائیں چل رہی ہیں جس کی وجہ سے جلتی ہوئی چیزیں اڑ کر گرنے سے آگ مزید پھیلنے لگی ہیں۔دوسری جانب جلے ہوئے مکانوں اور عمارتوں کے ملبے میں ممکنہ طور پر موجود افراد کی بھی تلاش جاری ہے۔حکام کا کہنا ہے کہ آگ کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ امریکا کے شہر لاس اینجلس میں آگ کی تباہ کاریاں جاری ہیں، اموات کی تعداد 25 ہوگئی جبکہ 23 افراد لاپتہ ہیں۔ کیلیفورنیا کے گورنر نے نیشنل گارڈ کے مزید ایک ہزار اہلکار تعینات کرنے کا اعلان کر دیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق آگ سے مالی نقصان کا تخمینہ 200 ارب ڈالر سے بڑھ گیا، مختلف مقامات پر لگی آگ اب تک تقریباً 40 ہزار ایکڑ رقبے کو جلا کر خاکستر کرچکی ہے، مزید 90 ہزار سے زاید افراد کو انخلا کے نئے احکامات جاری کردیے ہیں۔ لاس اینجلس آتشزدگی میں غیر بیمہ نقصاتات سمیت مجموعی نقصان 50 ارب ڈالر تک ہوسکتا ہے‘ جنگلات میں گھرے قیمتی اور مہنگی ترین پراپرٹی کے علاقے میں لگنے والی آگ کے نتیجے میں انشورنس کمپنیوں کو بیمہ کنندگان کو 30 ارب ڈالر تک کی ادائیگی کرنا پڑ سکتی ہے۔عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اب تک تجزیہ کاروں نے تخمینہ لگایا تھا کہ نقصانات کے بدلے بیمہ ادائیگیاں 20 بلین ڈالرز تک ہوسکتی ہیں۔تاہم آگ کے شمال مشرق میں برینٹ ووڈ تک پھیل جانے کے باعث ہونے والی مزید تباہیوں کے باعث بیمہ ادائیگیوں میں اضافہ 30 بلین ڈالر تک ہوسکتا ہے ۔