سعودی عرب میں 10 ہزار سے زیادہ پاکستانی قید پائے گئے

138

اسلام آباد: وزیر خارجہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی تعداد اور ان کی حالت سے متعلق تفصیلات فراہم کیں۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب میں مختلف جرائم میں ملوث 10,279 پاکستانی قید ہیں۔

وقفہ سوالات کے دوران وزیر خارجہ نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ ان پاکستانیوں کے جرائم کی نوعیت مختلف ہے، اور ان کی رہائی کے لیے متعلقہ حکام کی جانب سے ایمرجنسی ٹریول دستاویزات فراہم کی جاتی ہیں، خاص طور پر جب ان کی سزا مکمل ہو جاتی ہے یا ان کے پاسپورٹ کی مدت ختم ہو جاتی ہے۔ سزا مکمل کرنے والے قیدیوں کو ان کے جرمانے کی رقم پاکستانی برادری کی طرف سے ادا کی جاتی ہے۔

اسحاق ڈار نے یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں قیدیوں کی وطن واپسی میں کسی قسم کی رکاوٹ نہیں آتی۔ سعودی عرب نے معاہدے کے تحت 570 قیدیوں کی پاکستان منتقلی کے لیے رضامندی ظاہر کی ہے۔

ان قیدیوں کو وطن واپس لانے کے لیے تمام ضروری انتظامات مکمل کیے جا رہے ہیں۔ وزیر خارجہ نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی حکومت کے ساتھ تعلقات میں یہ نوعیت کے معاہدے پاکستان کی خارجہ پالیسی کا حصہ ہیں، جن سے پاکستانی قیدیوں کی مشکلات میں کمی آتی ہے۔