سندھ کے اساتذہ نے بیوروکریٹس کو جامعات کے وائس چانسلر بنانے کے فیصلے کے خلاف احتجاج کیا ہے اور کلاسوں کے بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔
فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن (فپواسا) اور جامعہ کراچی کے صدر پروفیسر محسن علی سمیت اساتذہ نے اس فیصلے کے خلاف سخت ردعمل ظاہر کیا ہے اور جمعرات اور جمعے کو سندھ کی تمام جامعات میں کلاسوں کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے۔
اساتذہ کا کہنا ہے کہ پیر کو اگلے لائحہ عمل کا فیصلہ کیا جائے گا، جس میں سندھ اسمبلی اور وزیرِ اعلیٰ ہاؤس سندھ کا گھیراؤ بھی شامل ہو سکتا ہے۔
پروفیسر ناگ راج نے اس پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 18ویں ترمیم کا مقصد اختیارات کو نچلی سطح تک پہنچانا تھا، لیکن پیپلز پارٹی مرکزی اختیارات کی طرف جا رہی ہے، اور اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو جامعات کے اساتذہ 18ویں ترمیم کے خلاف بھی جدوجہد شروع کر سکتے ہیں۔