اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائن (پی آئی اے)کی پیرس کی پروازوں کے آغاز کے حوالے سے شائع کردہ اشتہار کی تحقیقات کا حکم دے دیا۔
یہ بات نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سینیٹر اسحٰق ڈار نے سینیٹ اجلاس کے دوران وقفہ سوالات میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے بتائی۔
چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی زیر صدرات ہونے والے اجلاس میں پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمٰن نے کا کہنا تھا کہ پی آئی اے یورپ کے لیے پروازوں کے آغاز کے لیے جو اشتہار جاری کیا، اس کی وجہ سے جگ ہنسائی ہوئی ہے، انہوں نے جہاز دکھایا کہ وہ سیدھا ایفل ٹاور میں جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اشتہار میں کہا گیا کہ پیرس وی آر کمنگ، یہ ایک معصومانہ غلطی ہوسکتی ہے لیکن بہت سارے تجزیہ کاروں نے ، خاص طور پر یورپی تجزیہ کاروں اور سیکیورٹی ماہرین نے بھی اس پر کہا ہے کہ پی آئی اے کی طرف سے یہ کہا جا رہا ہے۔
انہوں نے سوال اٹھایا کہ یہ کونسی اشتہاری ایجنسی ہے اور کون ہے وہ ذمے دار اہلکار جنہوں نے اس طرح کا اشتہار ڈالا، اتنی مشکلوں سے سسک، سسک کر یہ ایئرلائن یورپ کی طرف چلی ہے، اس کے ساتھ کیا کیا جا رہا ہے، اس کی نجکاری کیوں نہیں ہو پارہی، ایئرلائن کو اس طرح سے ڈاواں ڈول کیا ہوا ہے کہ میری کچھ سمجھ نہیں آرہا۔
اس پر جواب دیتے ہوئے سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہا کہ حکومتی اقدامات سے یورپ کے لیے پی آئی اے کی پروازیں بحال ہوئیں، گزشتہ حکومت کے وزیر ہوابازی کے ایک بیان نے اربوں روپے کا معیشت کو نقصان پہنچایا، کابینہ میٹنگ میں جب یہ معاملہ زیرِ بحث آیا تو ایک کمیٹی میری سربراہی میں بنائی گئی۔
انہوں نے کہا کہ یورپی یونین نے جو پابندی لگائی تھی، اب ختم ہوچکی ہے، پی آئی اے نجکاری کا عمل شفاف ہوا، اس کی کی نجکاری ہو گی، بہتر ہے پاکستان کا کارپوریٹ سیکٹر اس کو لے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پی آئی اے نجکاری پر تیزی سے کام ہو رہا ہے، یو کے سے پی آئی اے پرواز بحالی کی کوشش کر رہے ہیں، انھوں نے کہا ہے کہ ان کی ٹیم جنوری کے اینڈ تک آئے گی، امید ہے کہ مارچ اپریل میں یو کے پرواز بحال ہو جائے گی۔
نائب وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سفارتی سطح پر بھی کام کر رہے، اس بیان سے 87 ارب کا سالانہ نقصان ہوا ، کابینہ میں آج کہا ہے پی آئی اے سے متعلق بیان کے معاملے پر پر انکوائری ہونی چاہیے، اس سے پاکستانی پائلٹس کو نقصان ہوا ، بہتر ہو گا پی آئی اے کی نجکاری ہو جائے۔
اسحٰق ڈار نے کہا کہ پی آئی اے کے متنازع اشتہار پر ہم نے کابینہ میں اور وزیراعظم نے بھی پی آئی اے کے اشتہار سے متعلق انکوائری کا آرڈر دے دیا ہے کہ کس نے اس اشتہار کے بارے میں سوچا، یہ تو بیوقوفی ہے کہ آپ آئیفل ٹاور دکھا رہے ہیں، آپ جہاز اس کے اوپر بھی دکھا سکتے ہیں،
سینیٹر اسحٰق ڈار نے کہا کہ 2013 میں پی آئی اے کی نجکاری ہونے جا رہی تھے لیکن 2018 کے بعد وہ نہیں ہوئی ، پی آئی اے کی نجکاری میں اس پر امید ہے اچھی دلچسپی آئے گی۔