قومی اسمبلی،تحریک انصاف کا شدید احتجاج ،واک آوٹ،بلیک میل نہیں ہوں گے،خواجہ آصف

51

اسلام آباد ( نمائندہ جسارت)قومی اسمبلی میں پاکستان تحریک انصاف کا شدیداحتجاج، نشستوں پر کھڑے ہوکر اووو اووو اور ڈیسک بجاتے رہے، اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کامائیک بندکرنے پر ایوان سے واک آؤٹ کرگئے۔پی ٹی آئی کے رکن اقبال آفریدی نے ایوان میں آکر کورم کی نشاندہی کردی مگرگنتی کرانے پر کورم پورا نکلا۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے الزام لگایاہے کہ ملک سے باہر پی ٹی آئی کے نمائندے غیر ملکی ایجنٹوں سے پیسے لیتے ہیں،وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہاکہ یہ مذاکرات کو ڈسٹرب کر رہے ہیںان لوگوں سے بلیک میل نہ ہوں یہ لوگ مذاکرات کے لیے سنجیدہ نہیں ہیں، ہمارے فوجی بڑی بہادری کے ساتھ ٹی ٹی پی کے ساتھ لڑرہے ہیں۔قومی اسمبلی کا اجلاس ڈپٹی اسپیکر سید غلام مصطفی شاہ کی زیر
صدارت ہوا۔ اجلاس میںایم کیو ایم پاکستان کے نومنتخب رکن سنجے پروانی نے اسمبلی رکنیت کا حلف اٹھا لیا۔قومی اسمبلی میں اپوزیشن ارکان نے اوووو اووو کر کے احتجاج کیا۔اپوزیشن لیڈر عمر ایوب نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہاکہ 26 نومبر کو 13 شہری شہید ہوئے26 نومبر کا کمیشن نہایت ضروری ہے جن لوگوں پر ٹارچر ہوا اس کی انکوائری ہونی چاہیے القادر یونیورسٹی بانی پی ٹی آئی نے بنائی، اس پر حکومتی لوگ فیصلہ دے رہے ہیں، ایک شخص نے القادر یونیورسٹی بنائی نمل یونیورسٹی بنائی، ان لوگوں نے صرف ملک لوٹا۔علاوہ ازیں وزارت داخلہ نے گزشتہ 5سال میں بلاک کیے گئے شناختی کارڈز کی تفصیلات قومی اسمبلی میں پیش کردیں۔ قومی اسمبلی اجلاس کے وقفہ سوالات میں وزارت داخلہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ گزشتہ 5سال کے دوران کل 71ہزار 849 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔وزارت داخلہ کے مطابق خیبرپختونخوا میں سب سے زیادہ 25 ہزار 981شناختی کارڈز بلاک کیے گئے، پنجاب میں 13 ہزار سے زاید، سندھ میں 9 ہزار 677 اور بلوچستان میں 20 ہزار 583 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔ وزارت داخلہ نے مزید بتایا کہ اسلام آباد میں 1370، گلگت بلتستان 228 اور آزاد کشمیر میں 446 شناختی کارڈز بلاک کیے گئے۔ وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ 5سال کے دوران پورے پاکستان میں 44ہزار 460شناختی کارڈز ضروری تصدیق کے بعد ان بلاک کیے گئے ہیں، اور 13ہزار 618بلاک شناختی کارڈز ابھی تک زیر تفتیش ہیں۔