اسلام آباد ( نمائندہ جسارت ) سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان نے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو گلگت بلتستان کو ون ٹائم گرانٹ دینے اور گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو اہم آئینی فورمز پر مبصر نمائندگی دینے کی سفارش
کر دی، حکام نے بتایاکہ بجلی کے منصوبوں میں چین سورن گانٹیز مانگتا ہے، گلگت بلتستان میںٹیرف کی وجہ سے بھی چینی سرمایہ کار سرمایہ کاری نہیں کررہے چین اس وقت ہمارے ساتھ 3 شعبوں زراعت، تجارت اور اسپیشل اکنامک زونز میں اشتراک کررہے ہیں۔ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور کشمیر و گلگت بلتستان کا اجلاس چیئرمین سینیٹر ساجدمیر کی زیرصدارت پارلیمنٹ ہا¶س میں ہوا۔ایڈیشنل چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی بریفنگ دیتے ہوئے بتایاکہ گلگت بلتستان کی آبادی تقریبا 17 لاکھ ہے سیاحت کے اعتبار سے بلتستان میں زیادہ سرمایہ کاری ہو رہی ہے، سیاحت کے حوالے سے موسمیاتی تبدیلی کا زہن میں رکھا جاتا ہے، 10 مینجمنٹ پلان بنائے ہوئے ہیں ویزا پالیسی کو آسان بنانے سے متعلق بھی اقدامات تجویز کیے ہیں۔ کم از کم ایک دفعہ 30 سے 35 ارب کی گرانٹس درکار ہیں۔ گلگت کےلیے سی پیک میں بھی کوئی خاص منصوبہ نہیں۔ کمیٹی نے فنانس ڈیپارٹمنٹ کو ون ٹائم گرانٹ کی سفارش کر دی کمیٹی نے گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کو اہم آئینی فورمز پر مبصر نمائندگی دینے کی بھی سفارش کر دی۔
قائمہ کمیٹی