حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے میئر حیدرآباد کاشف شورو کی جانب سے تجاوزات کے خاتمے کے لیے جاری مہم کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ اقدام شہر کی ترقی اور عوام کی سہولت کے لیے ایک مثبت پیش رَفت ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری نے ہر اہم اجلاس خواہ وہ وزیراعلیٰ سندھ کے ساتھ ہو، وزراءکے ساتھ ہو یا کمشنر حیدرآباد کے ساتھ تجاوزات کے مسئلے کو اُجاگر کیا اور اُس کے مستقل حل پر زور دیتے ہوئے چیمبر کی جانب سے مضبوط اور جامع سفارشات کے ساتھ ایک مکمل ورکنگ پلان بھی پیش کیا ہے۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے اِس بات پر زور دیا کہ موجودہ مہم میں زیادہ تر کارروائیاں صرف نرم
تجاوزات کے خلاف کی جا رہی ہیں جبکہ سخت تجاوزات اَب بھی شہر کے لیے ایک سنگین مسئلہ بنی ہوئی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ حیدرآباد ٹاور مارکیٹ اِس کی ایک نمایاں مثال ہے جہاں سڑکوں کی اصل چوڑائی 40 سے 50 فٹ تھی، لیکن پتھارے، ٹھیلے اور دُکانوں کے سامنے مزید دُکانیں قائم ہونے کی وجہ سے یہ سڑکیں سکڑ کر 8 سے 10 فٹ رہ گئی ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ شہر کے تاجروں کی جانب سے اِس مہم میں پائی جانے والی جانبداری پر بھی سوال اُٹھایا اور کہا کہ یہ مہم منتخب تجاوزات کے تاثر کو جنم دے رہی ہے، یہ رویہ اینٹی انکروچمنٹ مہم کی شفافیت اور مقصدیت پر سوالیہ نشان کے ساتھ عوام کے اندر مایوسی اور عدم اعتماد پیدا کر رہا ہے۔ اُنہوں نے اینٹی انکروچمنٹ ٹیم کے طرز عمل پر بھی تشویش کا اِظہار کیا اور کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کو مختلف علاقوں سے شکایات موصول ہوئی ہیں کہ انسداد تجاوزات ٹیم دُکانداروں کا سامان ضبط کر کے پیسوںکے عوض واپس کرتی ہے ،یہ اختیارات کا ناجائز استعمال ہے۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ تجاوزات کے خاتمے کی مہم کو منصفانہ اور شفاف ہونا چاہیے اور اُسے صرف عوام کو تنگ کرنے کے لیے استعمال نہیں کیا جانا چاہیے۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا ہے کہ موجودہ بلدیاتی نظام کے نفاذ کو تقریباً دو سال ہو چکے ہیں، لیکن تاحال پی ایم سی اورٹی ایم سی کے دائرہ کار کا تعین نہیں کیا جاسکا۔ ہائی کورٹ کے واضح احکامات کے باوجود گورنمنٹ بورڈ بھی اِس معاملے میں کوئی حتمی فیصلہ نہیں کر سکا، جس کی وجہ سے بلدیاتی اداروں کے درمیان اختیارات کی جنگ جاری ہے۔ ہر ٹا¶ن چیئرمین دوسرے ٹا¶ن چیئرمین اور ایچ ایم سی پر الزامات عائد کرتا نظر آتا ہے، جبکہ ایچ ایم سی ٹا¶ن چیئرمینز کی شکایت کرتی رہتی ہے۔ یہ صورتحال اُس وقت مزید افسوسناک ہو جاتی ہے جب معلوم ہوتا ہے کہ سوائے ایک ٹا¶ن کے، باقی تمام ٹا¶نز ایک ہی سیاسی جماعت کے زیر انتظام ہیں اور اُنہی کا میئر بھی ہے۔ صدر چیمبر نے میئر حیدرآباد کاشف شورو سے اپیل کی ہے کہ وہ تمام ٹا¶ن چیئرمینز، ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریشن، متعلقہ وزرا، َفسران، ڈائریکٹر انکروچمنٹ اور علاقائی یونینز کے ساتھ ایک م¶ثر نظام (میکانزم) ترتیب دیں تاکہ اِس مسئلے کو فوری طور پر حل کیا جاسکے۔ اُنہوں نے کہا کہ بلدیہ کا نچلا عملہ، جس کی نااہلی، بدعنوانی اور رشوت ستانی اِس مسئلے کی اَصل جڑ ہے اُن کے خلاف سخت کارروائی کی جائے۔ صدر چیمبر نے تمام دُکانداروں سے بھی اپیل کی کہ وہ اپنا سامان اپنی ملکیت تک محدود رکھیں اور اُسے سڑکوں پر نہ رکھیں۔ دُکانوں کے سامنے غیر قانونی پارکنگ نہ کریں اور سامان کی لوڈنگ اور اَن لوڈنگ بازار کھلنے سے پہلے یا بند ہونے کے بعد کریں تاکہ ٹریفک اور شہریوں کو کسی قسم کی پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
سلیم میمن