لاپتہ افراد کے معاملے نے مجھے ہلا کر رکھ دیا،مسنگ پرسنز کے کیسز کو ٹیک اپ کیا جائے گا: چیف جسٹس

107
Justice Yahya Afridi will be held on Saturday

چیف جسٹس آف پاکستان یحییٰ آفریدی نے کہا ہے کہ لاپتہ افراد کے معاملے نے مجھے ہلا کر رکھ دیا، مسنگ پرسنز کے کیسز کو ٹیک اپ کیا جائے گا۔

چیف جسٹس آفریدی سے سپریم کورٹ پریس ایسوسی ایشن کے ارکان نے ملاقات کی، جس دوران انہوں نے صحافیوں کو عدلیہ کے اندرونی مسائل، عدالتی کارروائی میں پیش آنے والی مشکلات اور مختلف اہم امور پر تفصیل سے آگاہ کیا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ سپریم کورٹ ایک ٹائٹینک ہے آپ اس کو تبدیل نہیں کرسکتے ،سپریم کورٹ کے ہر جج کو مکمل آزادی حاصل ہے اور انہیں کسی بھی حوالے سے بریکٹ نہیں کیا جانا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنی رائے کسی ساتھی دوست پر مسلط نہیں کرتا ،سپریم کورٹ میں اصلاحات کے حوالے سے کئی اہم اقدامات کیے جا چکے ہیں،ججز پر تنقید ضرور ہونی چاہیے لیکن وہ تعمیری اور مثبت ہونی چاہیے۔ 

انہوں نے ہائیکورٹ کی اتھارٹی کے حوالے سے بھی وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ڈسٹرکٹ جوڈیشری ہائیکورٹ کے زیر نگرانی کام کرتی ہے اور براہ راست ہائیکورٹ یا ماتحت عدلیہ میں مداخلت نہیں کی جائے گی، انتخابی عذرداریوں کو سننے کے لیے اسپیشل بینچز بنائے جا چکے ہیں ،سپریم کورٹ کی سمت کو درست کر کے انصاف کی فراہمی کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے کہا کہ ہم سب ججز آپس میں بھائی ہیں ،میرا وژن ہے سپریم کورٹ میں کیس فائل ہو تو سائل کا ای میل ایڈریس اور واٹس ایپ نمبر لیا جائے۔ 

چیف جسٹس آفریدی نے کوئٹہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کوئٹہ کے دورے کے دوران 5 مختلف ایسوسی ایشنز نے مسنگ پرسنز کے بارے میں شکایات کیں ، مسنگ پرسنز کے معاملے نے مجھے ہلا کر رکھ دیا، لاپتہ افراد کے کیسز کو ٹیک اپ کیا جائے گا۔