بھارتی نژاد خاتون کینیڈا کی وزیر اعظم کی دوڑ سے باہر

95

کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک) جسٹن ٹروڈو کے مستعفی ہونے کے بعد کینیڈا کے وزیر اعظم کے لیے مضبوط ترین امیدوار کے طور پر بھارتی نژاد انیتا آنند سامنے آئی تھیں، جو اس وقت وزیر ٹرانسپورٹ بھی ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارتی خفیہ ایجنسی کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد ملنے پر دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی نے جنم
لیا تھا، دونوں مما لک کے درمیان سفارتی تعلقات بھی معطل ہیں، ایک دوسرے کے سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا سلسلہ بھی چلتا رہتا ہے، ایسے میں سکھ رہنما کے قتل میں بھارت کے ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد دنیا کے سامنے لانے والے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو مستعفی ہوگئے۔ مودی سرکاری کی خوشی اْس وقت دوبالا ہوگئی جب ایک بھارتی نژاد خاتون انیتا آنند جو وزیر ٹرانسپورٹ بھی ہیں اس عہدے کے لیے مضبوط امیدوار کے طور پر سامنے آئیں،بھارتی وزیراعظم نے امیدیں باندھ لی تھیں کہ انیتاآنند کے وزیراعظم بن جانے سے سکھ رہنما کا قتل کیس دب جائے گا اور کینیڈا کے ساتھ تعلقات دوبارہ بحال ہوجائیں گے۔تاہم انیتا آنند نے وزارت عظمیٰ کی دوڑ سے باہر ہونے کا اعلان کرتے ہوئے مودی کی امیدوں پر پھیر دیا۔انیتا آنند نے کہا کہ وہ ایم پی کے طور پر دوبارہ انتخابات میں حصہ نہیں لیں گی اورساری توجہ اپنی پیشے درس و تدریس پر مرکوز رکھیں گی۔ایک بیان میں انیتا آنند نے مستعفی وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ اپنی ٹیم میں جگہ دینا اور اہم ذمے داریاں سونپنا مجھ پر اعتماد کا اظہار ہے۔بھارتی نژاد نے کہا کہ وہ اگلے انتخابات تک بطور وزیر اپنے فرائض سرانجام دیتی رہیں گی۔