کرم کے علاقے میں حالیہ دھرنے اور اس کے نتیجے میں ٹل تا پاڑا چنار مرکزی شاہراہ کی بندش نے عوام کی زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ سات روز سے جاری اس تعطل کے باعث نہ صرف آمد و رفت معطل ہے بلکہ روزمرہ استعمال کی اشیا کی قلت بھی پیدا ہو رہی ہے، جس سے شہری شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ مظاہرین اپنے مطالبات کی منظوری تک سڑک کھولنے سے انکار کر رہے ہیں، جبکہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس معاملے کو حل کرنے میں ناکام نظر آتے ہیں۔ ایسا لگتا ہے کہ ریاستی نظام رک چکا ہے اور ایک مسئلہ حل نہیں ہو پا رہا۔ اس صورتحال کا سب سے زیادہ نقصان عوام کو ہو رہا ہے یہ حقیقت ہے کہ مظاہرین کو اپنے مطالبات کے لیے آواز بلند کرنے کا حق حاصل ہے، لیکن راستے بند کر کے عوام کو مشکلات میں ڈالنا کسی صورت قابل قبول نہیں۔ انتظامیہ اور مظاہرین کے درمیان فوری اور نتیجہ خیز مذاکرات ضروری ہیں تاکہ مظاہرین کے جائز مطالبات کا حل نکالا جا سکے۔ انتظامیہ کو چاہیے کہ مذاکرات کے دوران راستوں کو جلد از جلد کھلوانے کے لیے متبادل اقدامات کرے تاکہ عوام کو مزید مشکلات سے بچایا جا سکے۔ شاہراہ کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے سیکورٹی فورسز کو مؤثر اقدامات کرنے چاہئیں تاکہ دوبارہ اس قسم کے واقعات پیش نہ آئیں۔