وفاقی حکومت آئین کی مسلسل خلاف ورزیاں کیوں کر رہی ہے، نثار کھوڑو

130

کراچی(صباح نیوز ) پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے وفاقی وزیر احسن اقبال کے نئے کینالز منصوبے کے معاملے پر سندھ کے اعتراضات اور بحث کو بے بنیاد قرار دینے اور کوئی بھی صوبہ دوسرے صوبے کے حصے کا پانی نہیں لینے کے موقف کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔پیپلز پارٹی سندھ کے صدر نثار کھوڑو نے ایک بیان میں نئے کینالوں کے معاملے اور پانی کے
1991ع معاھدے پر عملدرآمد نہ کے متعلق وفاق کے سامنے سوال اٹھا دیئے ۔ نثار کھوڑو نے کہا احسن اقبال اور وفاقی حکومت سندھ کو یہ بتائیں کہ پنجاب کو جتنا پانی کا حصہ ملتا ہے تو پنجاب کے پاس اضافی پانی موجود ہے جو چولستان کینال کی 4152 کیوسک گنجائش بھر سکیں۔وفاقی حکومت سندھ کو بتائے کے پنجاب کے پاس اتنا اضافی پانی ہے ہی نہیں تو پھر ان نئے کینالز میں پانی کہاں سے لایا جائے گا۔چولستان کینال کو دریائے جہلم کا پانی پہنچانے کے لئے قادرآباد،سلیمانکی اور رسول بیراج کی ری ماڈلنگ کی جائے گی تو پھر دریائے جھلم اور چناب کی کمانڈ ایریا بھرنے کے لئے چشمہ اور تونسہ پنجند لنک کینال مسلسل بہائے جائینگے جس سے کیا سندھ مزید بنجر نہیں بنے گا؟ چشمہ اور جہلم لنک کینال فلڈ کینالز ہیں اور سندھ کو خدشہ اور اعتراض ہے کے ان لنک کینالز کو مسلسل بہایا جائے گا اور سندھ کا پانی لے کر چولستان کینال اور دیگر نئے کینالز میں چھوڑا جائے گا۔