اسرائیل نے یمن میں فوجی تنصیبات اوربندرگاہوں پر بم برسادیے،غزہ پررات بھر حملے،مزید32 فلسطینی شہید

102

غزہ /تل ابیب /صنعا (مانیٹرنگ ڈیسک)اسرائیل نے یمن میں حوثیوں کے زیرکنٹرول علاقوں میں شدید بمباری کی جس میں پاور اسٹیشن اور فوجی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق اسرائیل نے یمن کے میزائل اور ڈرون حملوں کے جواب میں گزشتہ روز یمن میں حوثی اہداف کو نشانہ بنایا۔ غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق حملوں میں حدیدہ، راس عیسیٰ بندرگاہوں، حزیاز پاور اسٹیشن اور فوجی تنصیبات پر حملے کیے گئے۔عرب میڈیا کے مطابق بمباری کے نتیجے میں کئی عمارتیں زمین بوس ہوگئیں، متعدد افراد شہید اور زخمی ہوگئے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ حوثی اسرائیل کے خلاف کارروائیوں کی قیمت چکا رہے ہیں اور انہیں مزید بھاری قیمت اٹھانا پڑے گی۔ ادھر حماس نے یمن پر حملے کی مذمت کی۔ اسرائیل جنگی جنون میں مبتلا، رات بھر غزہ کے رہائشیوں پر فضائی حملے کیے جاتے رہے۔ اسرائیل تباہ کن جنگ میں زیادہ سے زیادہ شہریوں اور طبی عملے کو ہلاک کرنے کے درپے ہے، 48 گھنٹے میں 32 فلسطینی اسرائیلی حملوں میں شہید جبکہ 193 زخمی ہوئے۔ عرب میڈیا کے مطابق رفاہ پر اسرائیلی فورسزکے حملے سے متعدد فلسطینی شہید اور زخمی ہوئے۔غزہ جنگ میں اموات کی تعداد 41 فیصد کم رپورٹ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔ لینسٹ جنرل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق7 اکتوبر 2023ء سے 30 جون 2024ء کے درمیان غزہ میں 64 ہزار 260 اموات ہوئیں جو فلسطینی وزارت صحت کے سرکاری اعداد وشمار سے تقریباً 41 فیصد زیادہ ہے۔ فلسطینی وزارت صحت نے اس وقت اموات کی تعداد 37ہزار 877 بتائی ہے‘ مرنے والوں میں 59.1 فیصد خواتین، بچے اور 65 سال سے زیادہ عمر کے لوگ تھے۔ اس حساب کے مطابق اکتوبر تک غزہ میں شہید ہونے والوں کی تعداد70ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔