گھی کے استعمال سے وہ پانچ افراد جو فائدے کی بجائے نقصان اٹھا سکتے ہیں

133

گھی ایک ایسا غذائی جزو ہے جو روٹی، دالوں اور سبزیوں کا ذائقہ بڑھانے کے ساتھ ساتھ صحت کے لیے بھی بہت سے فوائد رکھتا ہے۔ گھی میں موجود اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، وٹامن اے اور بیوٹیرک ایسڈ صحت کے لیے فائدہ مند ہیں، اور یہ جسم میں ٹی سیلز کی پیداوار میں مدد کرتے ہیں جو بیماریوں سے لڑنے میں مددگار ثابت ہوتے ہیں۔ تاہم، صحت کے فوائد کے باوجود کچھ افراد کے لیے گھی کا استعمال نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

اگر آپ کو بدہضمی یا گیس کی شکایت رہتی ہو، تو گھی کا زیادہ استعمال آپ کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔ گھی کا زیادہ استعمال ہاضمے کے مسائل کو بڑھا سکتا ہے۔

دل کے عارضے میں مبتلا افراد کے لیے گھی کا زیادہ استعمال خطرناک ہو سکتا ہے۔ گھی میں موجود فیٹی ایسڈز دل کی صحت کے لیے نقصان دہ ہو سکتے ہیں اور ہارٹ اٹیک کے خطرے کو بڑھا سکتے ہیں۔ ایسے افراد کو 10 ملی گرام سے زیادہ گھی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔

اگر آپ وزن کم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں تو گھی کا زیادہ استعمال آپ کی کوششوں کے لیے نقصان دہ ہو سکتا ہے۔ گھی کا زیادہ استعمال وزن بڑھانے کا سبب بن سکتا ہے اور آپ کو موٹاپے کا شکار کر سکتا ہے۔

نزلہ، زکام، کھانسی اور بخار کی حالت میں گھی کا استعمال نہیں کرنا چاہیے، کیونکہ گھی کھانے سے کھانسی کی حالت مزید بڑھ سکتی ہے۔

اگر آپ کو دودھ سے الرجی ہے، تو آپ کو گھی کا استعمال بھی نہیں کرنا چاہیے کیونکہ گھی دودھ کی مصنوعات میں شامل ہے اور اس کے استعمال سے الرجی کی علامات جیسے جلد پر خارش، پیٹ میں گیس، درد، سوجن اور اسہال ہو سکتے ہیں۔

گھی کے فوائد بہت ہیں، لیکن اسے اعتدال میں استعمال کرنا اور صحت کے مسائل کے بارے میں آگاہی رکھنا ضروری ہے تاکہ یہ آپ کی صحت کے لیے فائدہ مند ثابت ہو۔