وہ شخص جس نے 30 سال سے زائد عرصہ اکیلا ایک جزیرے پر گزارا، آخرکار ایسا کرنے کی وجہ کیا تھی؟

133

کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ایک شخص تین دہائیوں تک کسی دوسرے انسان سے بات کیے بغیر زندگی گزارے؟ یقین کرنا مشکل ہوگا، مگر اٹلی کے مایورو مورانڈی نے حقیقت میں ایسا کیا۔

مایورو مورانڈی، جو کہ “روبنسن کروسو” کے نام سے مشہور ہیں، بحیرہ روم میں واقع Budelli جزیرے پر 30 سال سے زائد عرصہ گزار چکے ہیں۔ ان کا سفر 1989 میں ایک سمندری حادثے کے بعد شروع ہوا تھا، جب ان کی کشتی ڈوب گئی۔ اس حادثے کے بعد، مایورو نے معاشرتی زندگی سے فرار اختیار کیا اور جزیرے پر رہنے کا فیصلہ کیا۔

اس جزیرے پر مایورو کو نگہبانی کا کام ملا اور انہوں نے وہاں اپنا گھر بنایا۔ یہاں انہوں نے قدرتی وسائل کو استعمال کرتے ہوئے اپنی زندگی گزارنے کی مہارت حاصل کی۔ وہ ایک سولر پاور سسٹم کا استعمال کرتے تھے تاکہ اپنے گھر کو گرم رکھ سکیں اور کھانے پینے کا سامان قریبی جزیرے سے حاصل کرتے تھے۔

مایورو نے اس جزیرے کی خوبصورتی کو برقرار رکھنے کے لیے ساحلوں کو صاف رکھا اور جزیرے پر آنے والے لوگوں کو اس کے ماحول کے بارے میں آگاہ کرتے رہے۔ 2021 میں اٹلی کے حکام نے انہیں جزیرے سے بے دخل کر دیا جب اس جزیرے کو نیچر پارک کا درجہ دے دیا گیا تھا۔

انہیں La Maddalena میں منتقل کیا گیا، جہاں وہ ایک چھوٹے اپارٹمنٹ میں رہنے لگے۔ اپنے جزیرے سے نکالے جانے کے بعد ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا تھا: “میں ایک زندہ ثبوت ہوں کہ انسان کسی بھی وقت نئی زندگی گزار سکتا ہے، آپ کسی بھی عمر میں نیا آغاز کر سکتے ہیں، چاہے عمر 80 سال سے زائد ہی کیوں نہ ہو۔”

7 جنوری 2025 کو مایورو مورانڈی کا انتقال ہوگیا، لیکن ان کی زندگی کا یہ منفرد اور حیرت انگیز تجربہ ہمیشہ کے لیے یاد رکھا جائے گا۔