امریکا میں خرگوش بخار ”ٹولیریمیا“ تیزی سے وائرل ہونے کا انشاف
واشنگٹن:امریکا میںخرگوش بخار”ٹولیریمیا“ کے تیزی سے وائرل ہونے کا انشاف ہوا ہے، جسے انسانی جانوں کے لیے خطرے کا باعث قرار دیا گیا ہے۔
مقامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق امریکی ادارے سینٹر فار ڈزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن کا کہنا ہے کہ خرگوش بخار جسے حرف عام میں ” ٹولریمیا “ بھی کہا جاتا ہے، جسے تیزی سے پھیلتے ہوئے دیکھا جا رہا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مذکورہ بخار جراثیم فرانسیسیلا ٹولارینسیز کے باعث پھیلنے والی بیماری ہے۔
امریکی ماہرین کے مطابق یہ بیماری جانوروں کے ساتھ ساتھ انسانوں کو بھی متاثر کرسکتی ہے۔ انٹرنیشنل نیوز ڈیسک کے مطابق اس بیماری کے پھیلنے میںنمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ ماہرین کے مطابق2001ءتا2010ءکے مقابلے میں2011 ءسے 2022ءکے عرصے کے دوران مذکورہ مرض میں 56 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے، یہاں اس بیماری سے متعلق دلچسپ پہلو یہ ہے کہ یہ بخار5 سے 9 سال کے بچوں اور بوڑھے افراد کو ہوتا ہے۔
بین الاقوامی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق ماہرین کا کہنا ہے کہ ”ٹولیریمیا“متاثرہ خرگوش اور چوہے کو چھونے سے پھیلتی ہے۔ اس حوالے سے جو مزید تصدیق آئی ہے وہ یہ کہ ٹولیریمیا گنجان آبادی والے علاقوں میں پائی جانے والی مخصوص مکھی، جسے ڈیر فلائی کہا جاتا ہے کہ کاٹنے سے بھی ہو جاتا ہے، اس سے بچاﺅ کے لیے گندا پانی اور ناقص غذا کے استعمال سے گریز کرنا چاہیے۔ ماہرین نے ٹولیریمیا میںجن علامات کا زکر کیا ہے، اس میںاچانک بخار کا چڑھنا، سردی لگنا، تھکاوٹ اور جسم میں درد ہونا، سوجن اور جِلد پر زخم ہونا، گلے میں خراش، سینے میں درد یا سانس لینے میں دشواری اور شدید کھانسی کا ہوناہے۔ جس کے لیے فوری طورپر کسی اچھے ڈاکٹر سے رابطہ کرنا ضروری ہو جاتا ہے۔