واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے حکومت کی مدت کے خاتمے سے قبل یوکرین کے لیے 50کروڑ ڈالر کے آخری امداد پیکیج کا اعلان کر دیا گیا۔ وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلان میں کہا گیا کہ وہ جنگ کے خاتمے سے قبل یوکرین کو زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچانا چاہ ر ہے ہیں۔ امداد میں فضائی دفاعی میزائل، زمین سے زمین پر مار کرنے والا اسلحہ، یوکرین کی فضائیہ میں شامل ایف 16 طیاروں سے فائر کرنے کے لیے مختلف اقسام کا اسلحہ اور دیگر ہتھیار شامل ہیں ۔ امریکی انتظامیہ کی جانب سے فروری 2022ء کے بعد مجموعی طور پر 65 ارب ڈالر کی امداد یوکرین کو دی جاچکی ہے۔ امریکی حکام کا کہنا ہے امریکی حکومت کی جانب سے روس پر لگائی گئی پابندیوں سے روس کو معاشی طور پر کمزور کرنے میں مدد ملے گی۔یاد رہے کہ گزشتہ ماہ بھی امریکی صدر کی جانب سے یوکرین کو 2.5 ارب ڈالرامداد دینے کا اعلان کیا گیا تھا۔دوسری جانب کریملن نے ڈونلڈ ٹرمپ کے روسی صدر سے ملاقات کے بیان کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ولادیمیر پیوٹن پیشگی شرائط کے بغیر نو منتخب امریکی صدر سے ملاقات کے لیے تیار ہیں۔ کریملن کے ترجمان دیمتری پیشکوو نے کہا کہ صدر پیوٹن نے بارہا ٹرمپ سمیت بین الاقوامی رہنماؤں سے رابطے کے لیے آمادگی ظاہر کی ہے۔یاد رہے کہ نو منتخب امریکی صدر نے اعلان کیا تھا کہ وہ یوکرین میں جنگ کے خاتمے کے لیے روسی صدر کے ساتھ ملاقات کرنے کی تیاری کر رہے ہیں۔