کراچی: اسلامی جمعیت طالبات صوبہ سندھ کی ناظمہ حلیمہ سعدیہ نے کہاہے کہ تعلیمی نظام تخصیص کا شکار ہے پیسوں کے بل بوتے پر تمام فیصلے کئے جارہے ہیں۔
حلیمہ سعدیہ نے کہا کہ اسلامی جمعیت طالبات مطالبہ کرتی ہے کہ تعلیم کو تجارت بننے سے روکا جائے ، انٹرمیڈیٹ کے نتائج کے حوالے سے کراچی کے اسٹیک ہولڈرز پر مشتمل بااختیار کمیٹی تشکیل دی جائے ۔
ناظمہ سندھ کا کہنا تھا کہ کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ فرسٹ ائر کا نتیجہ محض 33 فیصد رہا ہے سندھ کے دیگر بورڈز کا 80 فیصد سے زائد نتائج آنا اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ تعلیمی نظام تخصیص کا شکار ہے اور پیسوں کے بل بوتے پر تمام فیصلے کیے جارہے ہیں،یہ بات انہوں نے اپنے بیان میں کہی ۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی انٹرمیڈیٹ بورڈ کے فرسٹ ائر کے نتائج پر اسلامی جمعیت طالبات یہ بھی مطالبہ کرتی ہے کہ اسکروٹنی فیس مکمل طور معاف کی جائے اور کراچی کے طلباء کو انصاف فراہم کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اسکروٹنی کا عمل شروع ہونا اچھا عمل ہے لیکن اس عمل کے دوران پیپرز کو ری اسیس کیا جائے اور اسکروٹنی فیس مکمل معاف کی جائے۔