اسلام آباد: وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری نے قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے توانائی کے اجلاس میں بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کا عندیہ دیتے ہوئے کہا کہ حکومت کی خواہش ہے کہ بجلی کے نرخ میں 50 روپے تک کمی لائی جائے، تاہم فی الحال 10 سے 12 روپے فی یونٹ تک کمی ممکن ہے۔
آئی ایم ایف سے بات چیت جاری
وفاقی وزیر نے بتایا کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں اور آئی پی پیز (نجی بجلی گھروں) کے ساتھ ہونے والے معاہدوں پر نظرثانی کے مثبت اثرات عوام تک پہنچنے شروع ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومتی سطح پر بجلی کے نرخ کم کرنے کے لیے مؤثر اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور مزید 16 پاور پلانٹس کا بھی جائزہ لیا جائے گا تاکہ نرخوں میں مزید کمی ممکن ہو۔
1,100 ارب روپے کی بچت، مزید اقدامات زیر غور
اویس لغاری نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ حکومتی کوششوں سے اب تک 1,100 ارب روپے کی بچت کی جا چکی ہے اور مزید 15 آئی پی پیز کے معاہدے منظوری کے لیے کابینہ میں پیش کیے جائیں گے۔ ان کے مطابق اب حکومتی پاور پلانٹس کے معاہدوں پر بھی نظرثانی کی جائے گی تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
کنڈا کلچر کے خاتمے پر توجہ
انہوں نے خیبرپختونخوا میں بجلی چوری (کنڈا کلچر) کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعلیٰ کے پی علی امین سے اس مسئلے کے حل کے لیے بات چیت ہوئی ہے اور حکومتی پالیسی کے نفاذ میں کارکردگی بہتر بنانے پر زور دیا گیا ہے۔
کے الیکٹرک کا ملٹی ایئر ٹیرف معاملہ
اویس لغاری نے کے الیکٹرک کی جانب سے ملٹی ایئر ٹیرف کے تحت طلب کی گئی بڑی رقم کو ناجائز قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے خیبرپختونخوا کے صارفین بھی متاثر ہوں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ حکومتی پلانٹس کے ریٹرن آن ایکوئٹی کے معاملات کو بھی جلد از جلد نمٹایا جائے گا اور اس ماہ کے آخر تک کیپٹو پلانٹس کا مسئلہ حل ہو جائے گا۔
گھریلو صارفین کے لیے 4 روپے تک کمی
وفاقی وزیر نے بتایا کہ گھریلو صارفین کے لیے پہلے ہی بجلی کے نرخوں میں 4 روپے تک کمی کی جا چکی ہے اور مزید ریلیف دینے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔