مذاکرات تعطل کا شکار ہونے کی وجہ حکومت کی ضد ہے، پی ٹی آئی

151
parliamentary committee meeting failed

اسلام آباد:پی ٹی آئی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص اکرم نے حکومت کو مذاکرات میں تعطل کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ ایک پریس کانفرنس میں انہوں نے دعویٰ کیا کہ حکومت کی ضداور غیر لچکدار رویے نے بات چیت کو ناکامی کی طرف دھکیلا ہے۔

شیخ وقاص اکرم نے کہا کہ ساڑھے 3ماہ سے بانی چیئرمین عمران خان تک وکلا اور پارٹی رہنماؤں کو رسائی نہیں دی جا رہی، جو جمہوری اصولوں اور انصاف کے تقاضوں کے منافی ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ عمران خان کو جیل میں غیر انسانی حالات کا سامنا ہے اور انہیں ایک دہشت گرد سیل میں رکھا گیا ہے، جہاں بنیادی سہولیات بھی میسر نہیں۔

شیخ وقاص نے کہا کہ عمران خان کو واش روم، ٹی وی، اور ملاقات کی سہولتوں سے محروم رکھا جا رہا ہے، حالانکہ عدالت نے بانی چیئرمین کے بچوں سے رابطے کی اجازت دی ہوئی ہے، جس پر عمل درآمد نہیں ہو رہا۔

انہوں نے حکومت کے دہرے معیار پر بھی تنقید کی اور  موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ ماضی میں میاں نواز شریف کو جیل میں کھانے کے مینو سے متعلق پوچھا جاتا تھا، لیکن عمران خان کو بنیادی انسانی حقوق سے بھی محروم رکھا جا رہا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ عمران خان نے مذاکرات کے دوران جوڈیشل کمیشن کے قیام کو لازمی قرار دیا تھا تاکہ سیاسی بحران کا حل نکالا جا سکے، تاہم حکومت کی سنجیدگی کی کمی اور مسلسل رکاوٹیں مذاکرات کی ناکامی کا سبب بنی ہیں۔

شیخ وقاص اکرم نے حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ آپ کو نیند نہیں آ رہی کہ اگر بانی چیئرمین باہر آگیا تو ہمارا کیا ہوگا؟انہوں نے حکومت پر جبر اور فسطائیت کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی اب بھی مذاکرات کے ذریعے مسائل حل کرنے کی حامی ہے، لیکن حکومت کی ہٹ دھرمی آڑے آ رہی ہے۔