فیصل آباد (جسارت نیوز) جماعت اسلامی کے رہنما سردار ظفر حسین خان نے وزارت خزانہ کی طرف سے ڈیڑھ لاکھ آسامیاں ختم کرنے کے فیصلے پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اپنے شاہانہ اخراجات میں کمی کرنے کے بجائے سارا بوجھ عام آدمی پر ڈالنا چاہتے ہیں، اس فیصلے سے بیروزگاری کا سیلاب آئے گا، نا اہل اور کرپٹ حکمرانوں کے پاس معیشت ٹھیک کرنے کا کوئی ٹھوس منصوبہ نہیں، محض ڈنگ ٹپائو اقدامات کرکے ملک کو چلانے کی ناکام کوششیں ہو رہی ہیں، حکومت اپنے غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرے، درآمدی بل کم کیا جائے، ملکی معیشت کے حجم کو بڑھایا اور برآمدات کو بڑھایا جائے، ان اُصولوں پر عملدرآمد کیے بغیر ہمارے لیے اپنے ملک کو معاشی بحران سے نکالنے کا کوئی راستہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسلسل مہنگائی نے عوام کی زندگی اجیرن بنا دی ہے، یوٹیلیٹی بلز عوام کے لیے موت کے پروانے بن گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت آئی ایم ایف کے سامنے مکمل سرنڈر ہو گئی ہے، موجودہ حکومت پاکستان کی تاریخ کی ناکام ترین حکومت بن چکی ہے، لوگ خودکشیاں کر رہے ہیں، عوام ٹینشن اور ڈپریشن کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمران اگر عوام کو ریلیف نہیں دے سکتے تو تکلیف بھی نہ دیں، عوام کو تکلیف پہنچانے والے عوامی غیظ و غضب سے بچ نہیں سکیں گے۔