کراچی ( اسٹاف رپورٹر )کراچی کے رہائشی عاطف الدین نے کہا ہے کہ میرا بیٹا ڈیڑھ سال قبل گٹر میں گرا تھا آج تک نہیں ملا۔ متوفی بچے کے والد عاطف الدین نے میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ 6مئی 2023ء کو میرا بیٹا گٹر میں گرا تھا آج تک پتا نہیں چل سکا کہ کہاں ہے، اس کی لاش بھی نہیں ملی، گزشتہ ڈیڑھ سال سے جدوجہد کررہا ہوں کہ کسی طرح بچے کی کوئی خبر ملے لیکن کہیں سے کوئی امید نہیں، بچے کی گمشدگی پر مقدمہ درج کرانے کے لیے بھی 10ماہ لگ
گئے،متاثرہ رہائشی نے بتایا کہ گورنر سندھ اور وزیراعلیٰ سمیت دیگر اعلیٰ حکام کو بھی درخواستیں دی تھیں۔10ماہ بعد جو ایف آئی آر کاٹی گئی وہ بھی ہماری مرضی کی نہیں، ایف آئی آر میں اس وقت کے واٹر بورڈ چیئرمین سمیت اعلیٰ حکام نامزد ہیں۔انہوں نے بتایا کہ پولیس نے ہمیں کہا کہ اپنا بیان ریکارڈ کرانے کے لیے وقوعہ کے روز جو بچے وہاں موجود تھے ان کو بھی لے کر آئیں۔ عاطف الدین نے مزید کہا کہ میری زندگی برباد ہوگئی، بس سانس چل رہی ہے، میں انصاف کے لیے کہاں جاؤں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کراچی شہر میں 4 لاکھ مین ہولز ہیں، واٹر بورڈ کے ایم سی، بلدیات کو آن بورڈ ہونے کی ضرورت ہے۔