کاروبار حصص میں اتار چڑھائو ، انڈیکس 1900پوائنٹس گھٹ گیا

97
suffered

کراچی(کامرس رپورٹر)پاکستان اسٹاک ایکس چینج رواں کاروباری ہفتے کے تیسرے روزبدھ کوبھی کاروبار حصص شدید کاروباری اتار چڑھائو کا شکار رہا،کے ایس ای 100انڈیکس 1900پوائنٹس گھٹ گیا جس کی وجہ سے انڈیکس 1لاکھ16ہزار سے گھٹ کر 1لاکھ14ہزار پوائنٹس کی سطح پرآگیا۔مارکیٹ 116000اور 115000ہزار کی 2نفسیاتی حد سے نیچے گر گیا جبکہ مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کو 204 ارب روپے سے زاید کا خسارہ برداشت کرنا پڑا اور 63.14فیصد حصص کی قیمتیں بھی کم ہو گئیں۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں اگرچہ کاروبار کا آغاز مثبت ہوا اور انڈیکس 1400پوائنٹس بڑھ گیا تھا مگر بلند قیمت کے حصص کی فروخت سے مارکیٹ تنزلی کا شکار ہو گئی اور انڈیکس 1لاکھ13ہزار847پوائنٹس کی پست سطح تک گر گیا۔کاروبار کے اختتام سے قبل مارکیٹ میں ریکوری دیکھی گئی اور انڈیکس 1لاکھ 14 ہزار پوائنٹس کی نفسیاتی حدپر بحال تو ہو گیا مگر مارکیٹ منفی زون میں رہی،آٹو موبائل اسمبلرز، آٹوموبائل پارٹس، سیمنٹ، کیمیکل،کمرشل بینکوں اور آئل اینڈ گیس مارکیٹنگ کمپنیوں میں فروخت کا دباو زیادہ رہا۔ پاکستان اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو کے ایس ای 100انڈیکس میں 1904پوائنٹس کی کمی واقع ہوئی جس سے انڈیکس 1لاکھ16 ہزار52پوائنٹس سے کم ہو کر 1لاکھ14ہزار 148پوائنٹس پر بندہوا۔اسی طرح 625پوائنٹس کی کمی سے کے ایس ای 30انڈیکس 35ہزار 952 پوائنٹس پرآگیاجبکہ کے ایس ای آل شیئرزانڈیکس 71ہزار761پوائنٹس سے کم ہوکر 70ہزار743 پوائنٹس ہو گیا۔کاروبار اتار چڑھاو کے وجہ سے مارکیٹ کے سرمائے میں204ارب 15کروڑ 66لاکھ87ہزار384روپے کا اضافہ ریکارڈ کیاگیا جس کے نتیجے میں سرمائے کا مجموعی حجم 14520 ارب 19کروڑ4لاکھ 32ہزار 21 روپے سے بڑھ کر 14316ارب3 کروڑ37 لاکھ44 ہزار637روپے رہ گیا۔ اسٹاک مارکیٹ میں بدھ کو 32ارب روپے مالیت کے 1ارب9 کروڑ99 لاکھ حصص کے سودے ہوئیجبکہ منگل کو 39ارب روپے مالیت کے 79کروڑ 27لاکھ 70ہزار حصص کے سودے ہوئے تھے۔پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں گذشتہ روز مجموعی طورپر 464کمپنیوں کاکاروبار ہواجس میں سے 118کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں اضافہ،293میں کمی اور53کمپنیوں کے حصص کی قیمتوں میں استحکام رہا۔کاروبار کے لحاظ سے ورلڈ کال ٹیلی کام،۔سنر جیکو پاک،فوجی فوڈز لمیٹڈ،سوئی سدرن گیس اور پاک ریفائنری سر فہرست رہے۔ قیمتوں میں اتار چڑھاو کے اعتبار سے جے ڈی ڈبلوشوگر ملز لمیٹڈکے حصص کی قیمت 82.27روپے کے اضافے سے 904.95روپے ہو گئی