(اور لقمان نے کہا تھا کہ) “بیٹا، کوئی چیز رائی کے دانہ برابر بھی ہو اور کسی چٹان میں یا آسمانوں یا زمین میں کہیں چھپی ہوئی ہو، اللہ اْسے نکال لائے گا وہ باریک بیں اور باخبر ہے۔ بیٹا، نماز قائم کرنے کا حکم دے، بدی سے منع کر، اور جو مصیبت بھی پڑے اس پر صبر کر یہ وہ باتیں ہیں جن کی بڑی تاکید کی گئی ہے۔ اور لوگوں سے منہ پھیر کر بات نہ کر، نہ زمین میں اکڑ کر چل، اللہ کسی خود پسند اور فخر جتانے والے شخص کو پسند نہیں کرتا۔ (سورۃ لقمان:16تا18)
سیدہ عائشہؓ فرماتی ہیں، ایک عورت اپنی دو بچیوں کو لیکر مانگتی ہوئی آئی، میرے پاس ایک کھجورکے سوا اس وقت کچھ نہ تھا، میں نے وہی دیدی۔ وہ کھجور اس نے اپنی دونوں بچیوں میں تقسیم کردی اور خود نہ کھائی پھر اٹھ کرچل دی۔نبی کریمؐ تشریف لائے تو میں نے آپؐ سے اس کا حال بیان کیا۔فرمایا جس نے ان بچیوں کی وجہ سے خود کو معمولی سی بھی تکلیف میں ڈالا، تو یہ بچیاں اس کے لیے جہنم سے آڑ بن جائیں گی۔ (بخاری)