بھارت نے شیخ حسینہ واجد کے ویزے کی میعاد میں توسیع کردی

163

مودی سرکار نے بنگلا دیش کی معزول وزیرِاعظم شیخ حسینہ واجد کے ویزے کی میعاد میں توسیع کردی ہے۔ شیخ حسینہ واجد نے 5 اگست کو طلبہ تحریک کے ہاتھوں معزولی کے بعد بھاگ کر بھارت میں پناہ لی تھی۔ تب سے اب تک بنگلا دیش اور بھارت کی حکومتوں کے درمیان شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے حوالے سے ٹھنی ہوئی ہے۔

بنگلا دیش کے عوام اور نگراں حکومت دونوں کا مطالبہ ہے کہ بھارتی حکومت شیخ حسینہ واجد کو ڈھاکا انتظامیہ کے حوالے کرے تاکہ اُن کے خلاف قتل و غارت اور انسانیت سوز جرائم کے حوالے سے مقدمات چلائے جاسکیں۔

مودی سرکار اور بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے درمیان شیخ حسینہ کی حوالگی کے حوالے سے باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی ہے۔ بھارت کے سیکریٹری خارجہ نے گزشتہ ماہ بنگلا دیش کا دورہ کیا تھا اور متعدد امور پر تبادلہ خیال بھی ہوا تھا تاہم شیخ حسینہ واجد کی حوالگی کے حوالے سے باضابطہ بات چیت نہیں ہوئی تھی۔

عوامی لیگ کی حکومت نے انٹرنیشنل کرائمز ٹربیونل قائم کرکے 1971 میں پاکستان سے مشرقی پاکستان کو الگ کرکے بنگلا دیش کی تحریک کی مخالفت کرنے والوں اور بالخصوص جماعتِ اسلامی کے کارکنوں اور رہنماؤں کو چُن چُن کر نام نہاد مقدمات کے ذریعے موت کی سزا دی ہے۔ اب اس ٹربیونل کے تحت خود شیخ حسینہ اور اُن کے رفقا کے خلاف مقدمات چلائے جائیں گے۔