حکومت کسان دشمن پالیسیاں لا کر زراعت تباہ کررہی ہے،عوامی تحریک

63

حیدرآباد (اسٹاف رپورٹر) عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایڈووکیٹ وسند تھری، مرکزی جنرل سیکرٹری ایڈووکیٹ ساجد حسین مہیسر، مرکزی رہنما ڈاکٹر دلدار لغاری اور ایڈووکیٹ اسماعیل خاصخیلی نے اپنے مشترکہ پریس بیان میں کہا ہے کہ حکومت کسان دشمن پالیسیاں لا کر زراعت کو تباہ کر رہی ہے۔ کرپشن کی وجہ سے سکھر بیراج کی مرمت کا کام بھی التوا کا شکار ہے۔ کسانوں کو فصلوں کے مناسب نرخوں سے محروم کر کے انسانی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ زراعت دشمن پالیسیاں لا کر ملک خصوصاً سندھ میں خوراک کی قلت پیدا کی جا رہی ہے۔ پیپلز پارٹی سندھ کی زمینوں کو نیلام کرنے کے لیے جان بوجھ کر قحط کی صورتحال پیدا کر رہی ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے ملک کے کسانوں کا معاشی قتل عام کیا جا رہا ہے۔ بلاول-شہباز اتحادی حکومت کارپوریٹ فارمنگ کمپنیوں کے ایجنڈے پر عمل کر رہی ہے۔ سندھ کے کسانوں کو دیوار سے لگا کر حکومت قومی مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہے۔ رہنماؤں نے مزید کہا کہ تھر، کاچھو، کچے، اور جزائر سمیت سندھ کا انچ انچ پیپلز پارٹی حکومت نے بیچ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کے عوام اپنی زمین اور دریائے سندھ کی فروخت کسی بھی صورت میں قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عمرکوٹ کی ایک لاکھ نوے ہزار ایکڑ اور کاچھو کی چھ ہزار ایکڑ زمین سمیت فوج سے منسلک کمپنی گرین کارپوریٹ انیشیٹو پرائیوٹ لمیٹڈ کو دی گئی تمام الاٹمنٹ منسوخ کی جائے اور 6 نئے کینالز کی تعمیر فوراً روکی جائے۔